جیکب آباد (نامہ نگار) جیکب آبا دکی جمس اسپتال میں ادویات کا بحران ختم نہ ہوا،ادویات کی مد میں24کروڑ سے زائد خردبرد کا انکشاف تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کی جمس اسپتال کی مالی سال 2023/24میں بجٹ کا صفایہ کرنے کے باوجود سہولیات کا فقدان رہا ،ڈائریکٹر کی جانب سے 60کروڑاستعمال کئے گئے بجٹ میںایک روپیہ بھی نہیںچھوڑا گیا ،حالانکہ جمس میں ماہر ڈاکٹرز اور عملے کی کمی ،متعدد شعبے غیر فعال ہیںجبکہ ادویات کا سارے سال بحران رہا اسکے باوجود پورا بجٹ خرچ کرنا سمجھ سے باہر ہے ،معلوم ہو اہے کہ جمس ملازمین اور آئوٹ سورس عملے کی تنخواہ پر ماہانہ تین کروڑ اور سالانہ 36کروڑ خرچ ہوتا ہے جبکہ باقی 24کروڑ کی ادویات لی جاتی ہیں اگر سال میںجمس میں 24کروڑ ادویات پر خرچ کئے جاتے ہیں تو پھر ادویات کہاں جاتی ہیں مریضوں کو ادویات باہر سے خریدنے کا مشورہ کیوںدیا جاتا ہے ذرائع کے مطابق کمیشن کی لالچ میں لوکل کمپنی کی ادویات مہنگے داموں خریدکی جاتی ہیں اور غیر ضروری طور پر بڑی مقدار میں وہ ادویات لی جاتی ہیں جنکی اتنی ضرورت ہی نہیں ہوتی ،اس طرح ادویات کے 24کروڑ کرپشن کی نظر کئے جاتے ہیںشہریوں عدیل احمد ،قمر الدین ،سہیل اور دیگر نے جمس میںادویات کے بحران پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جمس ہسپتال بد انتظامی اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے تباہی کا شکار ہے اسپتال چند لوگوں کے لئے سونے کی چڑیا بنی ہوئی ہے عوام کو اس ادارے سے استفادہ حاصل کرنے سے محروم کیا گیا ہے آئوٹ سورس عملے میں ایسی سفارشیوں کو بھرتی کیا گیا ہے جو ڈیوٹی نہیں کرتے گھر بیٹھے تنخواہیں بٹور رہے ہیں اور جو ڈیوٹی کرتے ہیں انکی تنخواہوں سے ناجائز کٹوتی کی جاتی ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے تین سال سے جمس میں ہائوس کیپنک ،مینٹیننس اور سیکیورٹی کے ٹھیکے نہیں کئے گئے ایک ہی ٹھیکیدار کو نوازا جا رہا ہے ادویات کی مد میں سالانہ 24کروڑ کرپشن کی جا رہی ہے جس کی شفاف تحقیقات کرائی جائے اور ملوث عملے کے خلاف کاروائی کرکے ہسپتال میں مریضوں کو ادویات دی جائیں۔