کراچی ( کامرس رپورٹر ) تاجروں نے حکومت کا بجلی کے بلوں میں فکس چارجز کا فیصلہ مسترد کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انجمن تاجران کراچی کے صدر جاوید شمس کا کہنا ہے کہ کمرشل صارفین پر 2 ہزار 500 سے 4 ہزار روپے تک چاجز ظلم ہے جس کو مسترد کرتے ہیں، زبردستی چارجز سے کاروبارمشکل ہوجائے گا، بتایا جائے نیپرا کس ایجنڈے پر کام کررہی ہے؟ جس کی جانب سے کمرشل اور گھریلوصارفین پر بلاوجہ چارجز لگانا ظلم ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے۔بتایا جارہا ہے کہ نیپرانے بجلی کے صارفین پر فکسڈ چارجز لگا نے کی تجویز دی ہے، منظوری کی صورت میں جن کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا،صارفین پر ماہانہ 200 تا ہزار روپے فکس چارجز عائد کیے جائیں گے، جس کے تحت ماہانہ 301 سے 400 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین یکم جولائی 2024 سے 200 روپے ماہانہ کے مقررہ چارجز ادا کریں گے ، 401 سے 500 یونٹ استعمال کرنے والے 400 روپے ادا کریں گے، 501 سے 600 تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 600 روپے ادا کرنا ہوں گے ، ایسے رہائشی صارفین جو 601 سے 700 استعمال کرتے ہیں وہ ماہانہ 800 روپے ادا کریں گے اور 700 یونٹ سے زیادہ استعمال کرنے والے ماہانہ 1000 روپے مقررہ چارجز ادا کریں گے۔اسی طرح ٹی او یو (ٹائم آف یوز) میٹر استعمال کرنے والے رہائشی صارفین بھی ماہانہ 1000 روپے مقررہ چارجز ادا کریں گے، 5 کلو واٹ سے کم لوڈ والے کمرشل صارفین بھی ماہانہ 1000 روپے مقررہ چارجز ادا کریں گے تاہم 5 کلو واٹ یا اس سے زیادہ لوڈ والے بجلی کے کمرشل صارفین اب موجودہ 500 روپے سے 2000 روپے ادا کریں گے جس میں 300 فیصد اضافہ ظاہر کیا گیا ہے، ٹی او یو میٹرنگ کے تحت 25 کلو واٹ تک استعمال کرنے والے صنعتی صارفین جو بی ون کیٹیگری میں آتے ہیں وہ 1000 روپے ادا کریں گے تاہم بی ٹو کیٹیگری کے صارفین 500 کلو واٹ تک کے فکسڈ چارجز میں 300 فیصد اضافہ دیکھیں گے کیونکہ وہ اب 500 روپے ماہانہ مقررہ چارجز کے بجائے 2000 روپے ادا کریں گے۔