کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ جب سے ملک بنا ہے عوام کے لئے نازک دور سے ہی گزر رہا ہے۔ ستر کی دہائی سے ہر حکمران خاندان عوام کی قسمت بدلتے بدلتے ارب پتی ہو گیا جبکہ عوام روٹی کو ترسنے لگے۔گزشتہ 25 سال سے پاکستان اپنا بجٹ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ترتیب دے رہا ہے مگر ملکی حالات بہتر ہونے کے بجائے مسلسل بگڑ رہے ہیں کیونکہ ٹیکس نیٹ بڑھانے، اخراجات کنٹرول کرنیاور غیر ضروری مراعات واپس لینے کے اقدامات اعلانات تک محدود ہیں۔ مرتضیٰ مغل نییہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ پچیس سال میں پڑوسی ممالک نے حیرت انگیز ترقی کی جبکہ پاکستان نے اس دوران مصنوعی ترقی کے تین مختصر دور دیکھے جن کی بنیادی وجہ قرضے تھے۔اس ترقی کے ثمرات بھی اشرافیہ نے سمیٹے اور عوام انکا منہ دیکھتی رہ گئی۔ انھوں نے کہا کہ سال 2000ء میں بھی پاکستان نے آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر معاہدہ کیا تھا مگر اب سے بھی معیشت بہتر نہ ہو سکی اور ہم دائرے میں گھوم رہے ہیں۔ آئی ایم ایف نے تمام ممالک کو بحران سے نکلالنے کے لئے ایک ہی فارمولا بنایا ہوا ہے جس میں کسی ملک کے زمینی حقائق نہیں دیکھے جاتے بس اخراجات میں کمی، ٹیکس بڑھانے قومی اثاثے بیچنے اور کرنسی کی قدر کم کرنے کا کہا جاتا ہے۔