ہم نے مذاکرات کیے تو ن لیگ کی حکومت ختم ہوجائے گی،عمران خان

246

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ن لیگ سے ہم کیا مذاکرات کریں اور کیا موسم کی بات کریں، اگر مذاکرات کیے تو ان کی حکومت چلی جائے گی۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے لیے مذاکرات کرنا چاہتا ہوں اپنی ذات یا حکومت کے لیے نہیں، پہلے بھی کہا تھا اگر میرے پیچھے ہٹنے سے ملک کو فائدہ ہوتا ہے مجھے مطمئن کریں میں پیچھے ہٹ جاتا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ مذاکرات ایسے نہیں ہوتے، محمود خان اچکزئی اگر کوئی پیشکش لے کر آئیں گے تو پھر مذاکرات کرنے کا سوچیں گے، ہم نے محمود خان اچکزئی کو سیاسی اتحاد کے ساتھ بات کرنے کی اجازت دی ہے، ن لیگ سے ہم کیا مذاکرات کریں اور کیا موسم کی بات کریں، اگر مذاکرات کیے تو ان کی حکومت چلی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کرائسز میں ہے، حکومت نے اپنے خرچے کم نہیں کیے جو تکلیف دہ بات ہے، موجودہ حکومت ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول نہیں بناسکی، ملک کو سرجری اور مینڈیٹ والی حکومت کی ضرورت ہے جو ریفارمز کرکے ملک کو بچا سکے کیوں کہ پاکستان اس وقت زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے، موجودہ بجٹ نے ثابت کیا کہ مینڈیٹ کے بغیر حکومت ریفارمز نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہا کہ پروفیشنل افراد اور قوم پر ٹیکسوں کی بارش کردی گئی ہے، یکم جولائی کو آنے والے بجلی کے بلوں کے بعد قوم کے ہوش اڑ جائیں گے، لوگوں کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے، ایسی قانون سازی کی گئی ہے کہ حوالہ ہنڈی سے پیسہ ملک سے باہر بھیجنے کو روکنے کا طریقہ ہی موجود نہیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کے پی میں لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر گنڈا پور سے کیے گے وعدے کو توڑا گیا، میرے چھوٹے سے کمرے میں پنکھا بند ہو تو وہ اوون بن جاتا ہے اور کے پی میں تو 22 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، بجلی کی چوری پرانا مسئلہ ہے، حیدر آباد، سندھ، کوئٹہ میں بھی بجلی چوری ہوتی ہے، خیبر پختون خوا کے عوام علی امین گنڈا پور کو برا بھلا کہہ رہے ہیں وہ کہاں جائے؟ان کا کہنا تھا کہ میں نے علی امین گنڈا پور سے ملاقات سے کبھی انکار نہیں کیا سپرنٹنڈنٹ جیل میرے ملاقاتیوں کی فہرست سے نام نکال دیتا ہے، شیرافضل مروت لندن کی ٹھنڈی ہوائیں لے رہا ہے، ملک میں کون سی سے ایسی پارٹی ہے جس میں گروپنگ موجود نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں خزانہ خالی ہے دوسری طرف مریم نواز اپنی تشہیر پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے، اڈیالہ جیل میں بیٹھے میجر اور کرنل کے خلاف بدھ سے کیس دائر کریں گے جس کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔انہوں نے کہا کہ احسن اقبال نے مجھے 5 سال جیل میں رکھنے کا کہہ کر عدلیہ کی توہین کی ہے، سینئر وفاقی وزیر کے اس بیان کے بعد یہ ظاہر ہے ملک میں قانون کی حکمرانی موجود ہی نہیں، احسن اقبال ایسے بیانات کس منہ سے دے رہے ہیں؟ اڈیالہ جیل میں دو اچھے افسران تھے جنہیں یہاں سے تبدیل کردیا گیا ،ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال کو اڈیالہ جیل سے تبدیل کیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ جس شخص نے فراڈ الیکشن کرائے وہ ہمیں انصاف کیسے دے سکتا ہے؟ شہباز شریف کے 5، نواز شریف کے چار، مریم نواز کے 2 اور زرداری کے 10 مقدمات نئے قانون بنا کر ختم کرائے گئے، این آر او ٹو میں بہت بڑا فراڈ کیا گیا ایسی ترامیم کی گئیں جو بنانا ری پبلک میں بھی نہیں کی جاتیں، نیب قوانین میں ترامیم کرکے اپنی چوریاں چھپائی گئیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کا قرضہ ادا کرنے کے لیے مزید قرض لینا پڑے گا، عدلیہ کا امتحان ہے وہ کمزور کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے یا طاقتور کا ساتھ دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمارے بریگیڈئیر کو قتل کردیا اور آئی ایس آئی یہاں لگی ہے کہ کون جیل آسکتا اور کون نہیں آسکتا؟۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سرجری کی ضرورت ہے پاکستان اس وقت بہت بڑے بحرانوں سے گزر رہا ہے جس کے لئے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے اور یہ اصلاحات عوامی مینڈیٹ رکھنے والی حکومت ہی کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ جو ملک قرضے اتارنے کیلئے قرضے لے رہا ہو وہ آگے کیسے بڑھ سکتا ہے آج پاکستان کے لوگ پاکستان سے باہر سرمایہ کاری کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ دھاندلی زدہ الیکشن سے ایسا ہی بجٹ متوقع تھا جیسا پیش کیا گیاحکمرانوں نے ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول بنانے کی بجائے ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا پروفیشنلز اور عوام پر ٹیکسوں کی بارش کردی گئی ہے سارا کنٹرول ایس آئی ایف سی نے اپنے پاس رکھا ہے جون اور جولائی کے بل آئینگے تو حکومت کو لگ پتہ جائے گا ۔علاوہ ازیںوزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی جس میں پارٹی امور اور صوبے کے مسائل پر گفتگو کی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے پورے سرکاری پروٹوکول کے ساتھ اڈیالہ جیل پہنچے، 190 ملین پائونڈ ریفرنس سماعت کے اختتام پر دونوں کے درمیان اڈیالہ جیل کانفرنس روم میں ملاقات ہوئی۔جیل ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور وزیراعلیٰ کے پی کے درمیان سوا گھنٹہ ملاقات جاری رہی، ملاقات میں صوبہ خیبر کی صورتحال، سیاسی حالات پر بات چیت کی گئی۔