بلوچستان کی خوشحالی، امن اور ترقی سیاسی بات چیت سے ممکن ہے، صدر زرداری

358

گوادر:صدر آصف زرداری نے کہا کہ بلوچستان کی خوش حالی، امن اور ترقی سیاسی بات چیت ہی کے ذریعے ممکن ہے۔

ایوان صدر سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ گوادر میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی صدارت میں بلوچستان میں سیکورٹی اور امن و امان کی صورت حال سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے علاوہ رکن قومی اسمبلی ملک شاہ گورگیج، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیااللہ لانگو، رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے بھی شرکت  کی۔

اہم اجلا س میں صدر مملکت کو صوبے کی مجموعی سیکورٹی صورت حال پر بریفنگ دی گئی  اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کرنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے بلوچستان میں سیکورٹی اور امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے ٹارگٹڈ لائحہ عمل اپنایا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اقدامات کے نتیجے میں صوبے میں سیکورٹی کی صورت حال بہتری ہوئی ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت چینی اور غیر ملکی شہریوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

اس موقع پر صدر مملکت نے صوبائی حکومت کی کوششوں اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اداروں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعدادکار بڑھانا ہوگی اور بلوچستان میں قابل پولیس افسران تعینات  کرنا ہوں گے۔ صوبے میں دہشت گردی کا مؤثر مقابلہ کرنے کے لیے استغاثہ کا طریقہ کار بہتر بنانا ہوگا، دہشت گرد عناصر کو سزا دلانے کے لیے استغاثہ کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو ہنر سکھایا جائے، زیادہ تربیت یافتہ انسانی وسائل کی تیاری کے لیے تربیتی اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے۔سیاسی مذاکرات  سے بلوچستان میں خوش حالی، ترقی اور امن آئے گا۔