سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ:تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس شرح میں کمی کی تجویز منظور

248

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز منظور کرلی گئی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نان فائلرز کے فون اور انٹرنیٹ پر 75 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے اور تنخواہ دار طبقے پر شرح کم کرنے کی تجویز منظور کرلی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سربراہ سینٹرسلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں نان فائلرز کے فون اور انٹرنیٹ پر 75 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دید ی گئی تاہم یکم جولائی سے پراپرٹی پر 15 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس عائد کرنے اور ٹیکس وصولی کیلئے پارلیمنٹیرینز کا ریکارڈ نادرا کو دینے کی تجویز مسترد کر دی گئی ہے۔

سینیٹر انوشے رحمان نے کہا کہ نادرا کا ڈیٹا محفوظ نہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی نے نادرا کو ڈیٹا دینے کا کہا ہے، گریڈ 17 اور 22 کے افسران کا ڈیٹا بھی دیا جائے گا تاہم کمیٹی نے سیاستدانوں کا ڈیٹا نادرا کو دینے کی تجویز مسترد کردی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہناتھا کہ فنانس بل میں پراپرٹی کی خریداری پر لیٹ فائلر کی شق متعارف کرائی گئی ہے، جس کا ٹیکس ریٹ فائلر اورنان فائلر کے درمیان رکھنے کی تجویز ہے۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ لیٹ فائلر پر ٹیکس نان فائلر کے برابر ہونا چاہیے جبکہ انوشے رحمان نے کہا کہ فائلرز پر مہربانی کریں اور نان فائلر پر ٹیکس بڑھائیں۔ قائمہ کمیٹی نے پراپرٹی پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز موٴخر کر دی جبکہ فاٹا اور پاٹا کیلئے ٹیکس استثنٰی ایک سال کیلئے بڑھانے کی تجویز بھی مسترد کر دی۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے کابینہ میں استثنٰی میں توسیع کی مخالفت کی لیکن کابینہ نے نہیں مانی،آئی ایم ایف نے ضم شدہ اضلاع کو ٹیکس استثنٰی دینے کی مخالفت کی تھی۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پورے ملک کی انڈسٹری کو فاٹا پاٹا کو حاصل مراعات سے مسائل ہیں، ایسا کرنے سے انڈسٹری کے مسائل میں اضافہ ہوگا ۔چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ نان فائلرپر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بھی زیادہ ہے، نان فائلر کی موبائل سم اور بزنس کو بھی بند کیا جاسکتا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق 5 لاکھ نان فائلرز کی فہرست میں سالانہ 20 لاکھ سے زیادہ آمدن والے لوگ بھی ہیں۔ ماضی میں یہ لوگ ٹیکس ریٹرن میں اپنی آمدن ظاہر کر چکے ہیں۔ امجد زبیر ٹوانہ کا کہنا تھا کہ صرف گاڑی، پلاٹ یا گھر خریدنے کے لیے وقتی فائلر بننے والوں کو بھی اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا آئندہ مالی سال سے پروسسنگ اور پیکڈ آٹا، دال، چاول، چینی اور مصالحوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائدہوگا، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مقامی طورپر تیار بچوں کے دودھ پر18 فیصد سیلز ٹیکس لگانیکی تجویزپرغور کیا گیا۔

اس دوران نمائندہ انڈسٹری شیخ وقار نے کہا کہ سیلز ٹیکس بتدریج بڑھایا جائے، سیلز ٹیکس سے بچوں کے دودھ کی قیمت میں بہت اضافہ ہوجائیگا۔چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر نے کہا کہ دودھ کی کمپنیوں نے 2 برس کے دوران اپنی مصنوعات کی قیمتیں متعدد باربڑھائیں، دودھ کی کمپنیوں نے صارفین پر مزید بوجھ بڑھایا مگر حکومت کو کچھ دینے کو تیار نہیں، حیران کن ہے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ڈسٹری بیوٹرزبھی ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں، آئندہ مالی سال سے زیرو ریٹنگ مکمل ختم کردی گئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ درآمدی دودھ مقامی دودھ سے دگنا قیمت پرفروخت ہو رہا ہے، آئندہ مالی سال سے پروسسنگ اور پیکڈ آٹا، دال، چاول، چینی اور مصالحوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائدہوگا، اگر ہم 18 فیصد سیلز ٹیکس چھوڑ دیں توکمپنی بھی اپنی قیمت 18 فیصدکم کرے۔

اجلاس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے نان فائلر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی تجویز منظور کرلی۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے خلاف انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے تحت کارروائی ہوگی۔ حج، عمرہ، چھوٹے بچوں، طلبا اور نائیکوپ رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو استثنٰی ہوگا۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق نان فائلرکی موبائل سم، بجلی اور گیس کنکشن بھی منقطع کیے جائیں گے۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ نان فائلر کے بیرون ملک سفر پرپابندی کا مطلب ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام آنا ہی سمجھا جائے۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ نان فائلرپر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بھی زیادہ ہے، نان فائلر کی موبائل سم اور بزنس بھی بند کیا جاسکتا ہے، 5 لاکھ نان فائلرز کی فہرست میں سالانہ 20 لاکھ سے زیادہ آمدن والئ لوگ بھی ہیں، ماضی یہ لوگ ٹیکس ریٹرن میں اپنی آمدن ظاہر کرچکے ہیں چیئرمین ایف بی آر کا مزیدکہنا تھا کہ صرف گاڑی، پلاٹ یا گھر خریدنے کے  لیے وقتی فائلر بننے والوں کو بھی اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔