بھارتی ہندو انتہا پسند وزیراعظم کی کابینہ میں ایک بھی مسلمان نہیں

145

نئی دہلی: بھارت کے ہندو انتہا پسند وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں کوئی مسلمان شامل نہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت میں حال ہی میں ہونے والے عام انتخابات میں منتخب 543 ارکان میں سے صرف 24 مسلمان نمائندے ہیں تاہم متعصب اور مسلم دشمن حکمراں جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی ہندو انتہا پسند وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں 30 وفاقی اور 41 ریاستی وزرا شامل ہیں، جن میں سے کوئی ایک بھی مسلمان نہیں ہے۔

مودی کے مسلسل تیسری بار وزیراعظم بننے کے بعد ان کی سیاسی جماعت بی جے پی اور اتحادی جماعتوں کے وزرا نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا ہے ، جب کہ نریندر مودی نے بھارت میں ہندوتوا ایجنڈے کی تکمیل کے لیے مسلم دشمن اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کسی ایک بھی مسلمان رکن کو اپنی کابینہ میں شامل نہیں کیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی لوک سبھا کے الیکشن میں بی جے پی کی قیادت میں الیکشن کے لیے بننے والے اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس سے کوئی مسلمان رکن منتخب نہیں ہوا جب کہ ایوان زیریں (لوک سبھا)  میں اس بار 543 میں سے صرف 24 مسلم ارکان منتخب ہوکر پہنچے جن میں سے 21 کا تعلق اپوزیشن انتخابی اتحاد ‘‘انڈیا’’ سے ہے جب کہ دیگر 3 کا تعلق انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سے ہے۔

لوک سبھا میں مسلمانوں کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہونا دراصل مودی کی انتہاپسندانہ اور نفرت پر مبنی سیاست کا نتیجہ ہے جس سے بھارت میں اقلیتوں کے لیے زمین تنگ ہوگئی۔