میر پور خاص، پانی کی غیر منصفانہ تقسیم ، آبادگاروں کا دھرنا

184
میرپورخاص: پانی کی عدم دستیابی کے خلاف آبادگار دھرنا دیے بیٹھے ہیں

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) نارا کینال سے نکلنے والی جمڑائو اور میٹھڑائو کینال کی شاخوں کے آخری حصوں میں زرعی پانی کی شدید قلت غیر منصفانہ تقسیم اور محکمہ آبپاشی افسران کی کرپشن کے خلاف ٹیل آبادگار ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ہزاروں آبادگاروں نے ارباب انور، میر اعجاز تالپور، پروفیسر محمد یوسف راجپوت، سید اوصاف شاہ، زاہد نون، نصیر رمدان اور دیگر کی قیادت میں نوکوٹ سے بڑی ریلی نکالی گئی جو جھڈو، ٹنڈو جان محمد، ڈگری، میرواہ گورچانی اور دیگر شہروں سے ہوتی ہوئی میرپورخاص پہنچی جس کے بعد آبادگاروں نے میرپورخاص حیدرآباد روڈ پر واقع جمڑائو کینال کے پل پر دھرنا دے دیا۔ دھرنے کے باعث دونوں اطراف کی ٹریفک معطل ہو گئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ مسافروں خصوصاً فیملیوں کو شدید گرمی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑاَ اس موقع پر آبادگار رہنماوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 15 روز سے مسلسل احتجاج اور دھرنا دٰے ہوئے ہیں لیکن کوئی ہماری بات سننے کو تیار نہیںِ نارا کینال میں گنجائش کے مطابق پانی موجود ہے لیکن محکمہ آبپاشی کے افسران کی کرپشن اور پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم کی وجہ سے نہروں اور شاخوں کے آخری حصوں میں نہیں پہنچ پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارا کینال ایریا واٹر بورڈ کے افسران بااثر اور بڑے زمینداروں کو پانی فروخت کر رہے ہیں اور پانی کی چوری میں بھی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ سکھر سے لے کر سانگھڑ تک منڈ جمڑائو تک دونوں سب ڈویژنوں میں ہفتہ وار وارہ بندی ہے جبکہ نہروں اور شاخوں کے آخری حصوں میں 21 دن کی وارہ بندی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارا کینال کے کمانڈ ایریا میں چاول کی کاشت پر پابندی عائد ہے اس کے باوجود بااثر زمینداروں نے 80 ہزار ایکڑز پر چاول کی فصل کاشت کر رکھی ہے اور چاول کی فصل کو دیگر فصلوں کے مقابلے میں دوگنا پانی درکار ہوتا ہے لیکن چاول کاشت کرنے والے زمینداروں کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی۔ نہروں کے آخری حصوں میں انسانوں اور جانوروں کو پینے کا پانی تک میسر نہیں ہے اور تمام فصلیں سوکھ چکی ہیں جبکہ لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نارا کینال کا ڈائریکٹر اتنا بااثر ہے کہ ضلعی کونسل کے اجلاس میں بھی آنے کو تیار نہیں ہے اور صوبائی وزیر آبپاشی بھی ہمارے علاقوں کے منتخب نمائندوں کی بات سننے کے بجائے پانی کی چوری میں ملوث محکمہ آبپاشی کے افسران کی حمایت کر رہے ہیں۔