اسلام آباد: حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز پر 45 فی صد ٹیکس لگانے کی تجویز دے دی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مالی سال برائے 2024-25ء کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا، جس میں نان فائلرز پر 45 فی صد ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔نئے بجٹ میں ٹیکس فائلرز، نان فائلرز اور تاخیر سے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والے صارفین کے لیے الگ الگ سلیبز متعارف کروائے ہیں جب کہ نان فائلرز پر 45 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی ہے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ نان فائلرز پر ٹیکس بڑھانے کا مقصد سرمایہ اکٹھا کرنا ہے۔ ہولڈنگ کی مدت سے قطع نظر پندرہ (15) فیصد کی شرح سے ٹیکس وصول کرنے کی تجویز ہے، نان فائلرز کے ٹیکس ریٹ مختلف سلیبز کے تحت 45 فیصد تک کرنے کی تجویز ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس اقدام سے معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح ہاؤسنگ کے شعبے سے افواہوں کا خاتمہ ہوگا اور عوام کو ہاؤسنگ افورڈ ایبل کی فراہمی میں مدد ملے گی۔