اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنمائوں نے کہا ہے کہ جعلی حکومت نے جعلی بجٹ پیش کیا ہے جسے ہم مکمل رد کرتے ہیں،یہ بجٹ عوام دشمن ہے۔
آئی ایم ایف نے اپوزیشن کی اونر شپ ہونے کا کہا، حکومت کی کسی سے کوئی مشاورت نہیں۔ ان خیالات کا اظہا ر پی ٹی آئی رہنمائوں عمرایوب، علی خان اور بیرسٹرگوہر نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں نے اس ایوان میں 4 بجٹ پیش کئے، آج کا بجٹ معنی خیز نہیں ہوسکتا، نہ سی ڈی دی گئی نہ انگریزی میں لکھا پیش کیا گیا، آج اس پارلیمنٹ میں پہلی بار آئینی خلاف ورزی ہوئی، وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر شروع ہوتی ہے تو سارا ریکارڈ پیش کرنا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ ملک کی درست گروتھ ریٹ نہیں ہے، پنجاب کے کسانوں کی گندم جل رہی ہے، محسن نقوی تو ٹیکس ریٹرن جمع ہی نہیں کراتے تھے، یہ کہتے ہیں صنعت کی پیداوار بڑھی ہے ، کون سی پیداوار ہوئی ہے۔ بجلی پچھلے ہفتے ساڑھے 3 روپے مہنگی ہوئی ہے، حکومت کی کسی سے کوئی مشاورت نہیں، ایران سے جو تیل آئے گا اس کے بدلے چاول سمگل ہو کر وہاں جائے گا۔
انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ واضح طور پر بتا دوں پارلیمنٹ میں پہلی بار بجٹ کے دوران آئینی خلاف ورزی ہوئی ہے، میں نے اس ایوان میں 4 بجٹ پیش کئے ہیں، آرٹیکل 73 کے ساتھ وزیر خزانہ کی دستاویزات، پنک بکس، اکنامک سروے وہاں پڑھنا پڑتا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ بجٹ پر تنقید ہمیشہ ہوتی ہے، بجٹ پرڈاکہ ڈالا گیا، بجٹ کا تعلق عوام سے ہوتا ہے، دو تہائی سیٹیں لینے والی جماعت کو اپوزیشن میں پھینک دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس مینڈیٹ اصلی ہے یا جعلی اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پورے الیکشن کا آڈٹ کریں، اصل الیکشن تو ہوا ہی نہیں، بجٹ فارم 47 والوں نے پیش کیا ہے، ارباب اختیار سے کہتا ہوں ہوش کے ناخن لیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں قانون سازی غیرآئینی طریقے سے ہوئی، الیکشن ہونے کے بعد ٹربیونلز کا قیام غیر آئینی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ایک فیصد گروتھ کے مطابق 18 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا گیا، سیلز،ایکسائز، انکم ٹیکس میں تبدیلیاں کرتے ہیں، آپ نے ہمیں بجٹ کی کاپیاں کیوں نہیں دیں، 20 جون کو بجٹ کے متعلق اپنا کردار کیسے ادا کریں گے؟۔\
ان کا کہنا تھا کہ آج کی کارروائی غیر قانونی ہے، اگرسمجھتے ہیں کہ آپ آئینی پارٹی ہیں تواس بجٹ کو ووٹ نہ دیں۔