اسلام آباد:جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل والے سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہے، سوشل میڈیا پر سب جھوٹ پھیل رہا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم مثبت جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے خواہاں ہیں، ہم امن پسند ہیں اور امن ہی کا راستہ اختیار کرتے ہیں، اسی راستے پر چلتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ ہم ہر قسم کے نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں پاکستان کو معاشی اور سیاسی لحاظ سے اپنے قابو میں رکھنا چاہتی ہیں، مگر ہم ان طاقتوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی الیکشن کا دور ہوتا ہے تو جاسوسی ادارے حرکت میں آ جاتے ہیں۔ سیاسی ہم سفروں نے دھاندلی زدہ انتخابات کے بعد اقتدار کو چنا، لیکن ہم اسے کسی قیمت پر قبول نہیں کرتے۔ ہم اس جدوجہد میں نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہیں، اگر یہ جنگ ہے تو پھر جنگ ہی سہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات تکلیف کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ کے پی کے اور بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے۔ قبائلی علاقوں کے ذخائر پر قبضے کیے جا رہے ہیں، ہم فوج اور ملکی دفاع کو کمزور نہیں دیکھنا چاہتے اور انہیں طاقتور دیکھنا چاہتے ہیں مگر وہ ہمیں اور پارلیمنٹ کو کمزور دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین روٹی کے لیے اپنی کھڑکیاں دروازے بیچ رہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ فلسطین میں 40 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے، پناہ گزیں کیمپوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں، عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اسرائیل کے مظالم پر کیوں خاموش ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ سے اپیل کروں گا فلسطین کی مالی مدد کریں، آج یورپ کے ممالک فلسطین کو تسلیم کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا اڈیالہ جیل والے سے کوئی رابطہ نہیں ہے، سوشل میڈیا پر اس حوالے سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔