نیو دہلی : بھارت پاکستان کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کا خاتمہ چاھتا ہے، یہ مسئلہ سالوں پرانہ ہے لیکن اس کو دونوں طرف سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔
لیکن چین اور پاکستان کے ساتھ تعلقات اور مسائل مختلف تھے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے مسلسل دوسری مدت کے لیے چارج سنبھالنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بھارت اور پاکستان میں سرحدی دہشت گردی عروج پر جس سے دونوں ملکوں کے درمیان اس پچیدے مسئلے کے حل کی تلاش ہونی چاہئیے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے پڑوسی کی پالیسی کو اجاگر کرتے ہوئے ہم پاکستان کے ساتھ برسوں پرانے سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیں گے ۔
چین کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان چین کے ساتھ سرحدی مسائل کے حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا جس کے پڑوسی ممالک کے درمیان طویل عرصے سے کشیدہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کے حوالے سے ابھی بھی سرحد پر کچھ مسائل ہیں اور ہماری توجہ ان کو حل کرنے پر مرکوز رہے گی۔
واضح رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو نئی دہلی میں صدر کے محل راشٹرپتی بھون میں ایک تقریب میں تیسری مدت کے لیے حلف اٹھایا، اس تقریب میں 7علاقائی ممالک کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔
یاد رہے کہ وزیراعظم مودی کے حلف اٹھانے کے بعد دونوں ممالک کے رہنما ایکس کے ذریعے سفارت کاری میں مصروف ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دی، جس میں سرحد پار سے انتخابی نتائج پر پاکستان کا پہلا ردعمل کیا تھا۔
اس تبادلے کا آغاز وزیر اعظم شہباز نے کیا، جنہوں نے ایکس پر ایک مختصر مبارکبادی پیغام بڑھاتے ہوئے کہا مودی کو ہندوستان کے وزیراعظم کے طور پر حلف لینے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔
یہ پیغام اس دن کی یاد تازہ کرتا ہے جب مودی نے شباز شریف کو مارچ میں وزیر اعظم بننے پربھیجا تھا۔ مودی نے جواب دیا کہ “آپ کی نیک خواہشات کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔”
واضح رہے کہ دونوں اطراف کے رہنماؤں کے درمیان تبادلہ نواز شریف کے ایک مزید تفصیلی پیغام کے ساتھ ہوا جس میں نواز شریف نے لکھا کہ آئیں نفرتوں کو امن میں بدلیں جس کے جواب میں مودی نے بھی امن بھرا پیغام بھیجا ۔