پاکستان کو مئی میں ترسیلات زر کی مد میں 3.2 بلین ڈالر موصول  

273
irregularities worth billions

اسلام آباد : گزشتہ ماہ مئی میں پاکستان کو کارکنوں کی ترسیلات زر میں 3.2 بلین ڈالرز رقم موصول ہوئی اس ترسیلات زر کی مد میں سعودی عرب سر فہرست رہا ہے ۔

پاکستان کے مرکزی بینک کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر ہر سال پاکستانی معیشت کو اربوں ڈالر فراہم کرتی ہیں۔

یہ ترسیلات زر پاکستان کے لیے بہت اہم ہیں، کیونکہ یہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے، ادائیگیوں کے توازن کو مستحکم کرنے اور پاکستانی کرنسی کی قدر میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

مئی میں پاکستانی تارکین وطن نے مجموعی طور پر 3.2 بلین ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ترسیلات زر گزشتہ ماہ کے مقابلے میں  15.3 فیصد اور پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 54.2 فیصد اضافے  پر رہا ہے ۔

ایس بی پی نے ایک بیان میں کہا کہ  “24 مئی کے دوران ترسیلات زر کی آمد بنیادی طور پر سعودی عرب ($819.3 ملین)، متحدہ عرب امارات ($668.5 ملین)، برطانیہ ($473.2 ملین) اور ریاست ہائے متحدہ امریکا ($359.5 ملین) سے حاصل کی گئی تھی۔”

 ان کا کہنا تھا کہ 27.1 بلین ڈالر کی آمد کے ساتھ، مالی سال 24 کے پہلے گیارہ مہینوں میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کارکنوں کی ترسیلات زر میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا ۔

کراچی میں قائم ٹاپ لائن سیکیورٹیز بروکریج فرم نے اپنی رپورٹ میں کہا، “یہ ہماری توقعات سے زیادہ ہے کیونکہ ہم نے پورے سال کی ترسیلات زر $28bn کا اندازہ لگایا تھا، جبکہ پاکستان نے 11MFY24 میں $27bn کی ترسیلات حاصل کی ہیں ۔

واضح رہے کہ پاکستان نے جولائی میں ختم ہونے والے رواں مالی سال کے لیے ورکرز کی ترسیلات زر کی آمد کا ہدف 28.5 بلین ڈالر مقرر کیا تھا۔