بیجنگ:پاکستان سے ایک ہزار طلبہ کو زراعت کی جدید تربیت کے لیے سرکاری خرچ پر چین بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سرکاری خرچ پر پاکستان سے ایک ہزار طلبہ کو زراعت کی جدید تربیت حاصل کرنے کے لیے چین کے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دورۂ چین کے دوران وزیراعظم ہفتے کے روز شی آن شہر میں یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس گئے، جہاں انہوں نے پاکستانی سفیر اور دیگر متعلقہ حکام کو چینی حکام کے ساتھ طلبہ کو تربیت کے لیے بھیجنے سے متعلق منصوبے کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے نارتھ ویسٹ ایگریکلچر اینڈ فاریسٹری یونیورسٹی کو پاکستان میں اپنا کیمپس کھولنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں ہر قسم کی معاونت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کو یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس کے مختلف حصوں کا دورہ کروایا گیا، جہاں پاکستانی مصنوعات بھی موجود تھیں۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس میں 26 ممالک زرعی تحقیق میں تعاون کرتے ہیں اور اس فہرست میں پاکستان پہلا ملک تھا جس نے اس میں تعاون شروع کیا تھا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ حکومت ملک میں فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لیے زراعت کے شعبے میں جدت لانے کے لیے تمام اقدامات اور وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ پاکستانی زرعی مصنوعات اور ان کی پراسیسنگ سے ملکی برآمدت میں اضافہ کرسکتا ہے جو کہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم 5 روزہ دورۂ چین مکمل کرنے کے بعدآج رات وطن واپس پہنچیں گے۔