پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کروا لیتی تو سارے مسئلے حل ہو جاتے: چیف جسٹس

206
priority

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 13رکنی فل کورٹ سماعت کر رہا ہے۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال خان مندوخیل، ،جسٹس امین الدین خان ،محمد علی مظہر، اطہر من اللہ، عائشہ ملک، شاہد وحید، ،سید حسن اظہر رضوی، نعیم اختر افغان اور عرفان سعادت خان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کل مجھے کچھ بنیادی قانونی سوالات فریم کرنے کا کہا گیا تھا، کل جسٹس جمال مندوخیل کا سوال تھا پی ٹی آئی نے بطور جماعت الیکشن کیوں نہیں لڑا، سلمان اکرم راجہ نے اسی متعلق درخواست دی تھی جو منظور نہیں ہوئی، اس میں کوئی تضاد نہیں کہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل فیصل صدیقی کو لارڈ شپ کہنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ لارڈ شپ کہنے کی ضرورت نہیں، وقت بچایا جا سکتا ہے۔

فیصل صدیقی نے کہا سپریم کورٹ بلے کے نشان والے فیصلے کی وضاحت کردیتی تو سارے مسائل حل ہوجاتے۔

 چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے تو نہیں کہا تھا انٹراپارٹی الیکشن نہ کرائیں ،انٹرا پارٹی الیکشن کرالیتے تو سارے مسائل حل ہوجاتے۔