پاکستانی عدالتیں عمران خان کے خلاف عدت میں نکاح کے الزام کا فیصلہ کریں،امریکا

253

واشنگٹن: پاکستانی عدالتیں سابق وزیراعظم عمران خان کے عدت میں نکاح کے الزام پر قانونی کارروائی کرتے ہوئے جلدی فیصلہ کریں ۔

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محمکہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے کہا کہ پاکستانی عدالتیں سابق وزیراعظم کے غیر اسلامی نکاح کے کیس پر سماعت کر رہی ہیں ہم اسکو باریکی سے دیکھ رہے ہیں ۔

غیر اسلامی شادی پر پاچھنے جانے والے سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے عمران خان کے سوال پر کئی بار بات کی ہے ، میں پاکستان کے قوانین اور آئین کے مطابق فیصلہ کرنے کا کہوں گا سابق وزیراعظم کے خلاف قانونی کارروائی  کے لیے پاکستانی عدالتوں کو فیصلہ کرنا ہے ۔

ملر نے کہا کہ یہ ہمارا موقف ہے کہ جب آپ پاکستان  قوانین اور عدالتی معاملے پر آتے ہیں تو پاکستانی عدالتیں خود فیصلہ کرتی ہیں ہم صرف آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں ہمیں مداخلت کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ پاکستان کے اندر کا معاملہ ہے ۔

ملر نے سائفر کیس کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا آپ نے دیکھا کہ پاستانی عدالتوں نے سابق وزیر اعظم پر عائد الزام کو خارج کردیا ۔ سائفر کیس میں پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان نے اسے کبھی واپس نہیں کیا۔

عمران خان کی پارٹی  نے برقرار رکھا تھا کہ دستاویز میں امریکا کی طرف سے پاکستان کے سابق وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی دھمکی دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو الزامات سے بری کردیا۔

واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ کی طرف سے سنائی گئی سابقہ ​​سزا کے تحت، عمران خان کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔