کراچی:شہر قائد سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی کے باوجود بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے بعد کورنگی ، لانڈھی اور نیوکراچی کی عوام نے سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا گیا،مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی کئی گھنٹوں کی طویل لوڈ شیڈنگ سے گھر میں بچے گرمی سے بے حال ہورہے ہیں جبکہ ماہانہ بجلی کے بلوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے ہزاروں روپے لگ کر آجاتے ہیں، دفتر چکر لگانے کے بعد بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا ، آخر میں بل جمع ہی کرانا پڑتا ۔
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث عوام نے لنڈی کوتل گرڈ اسٹیشن میں گھس کر احتجاج کیا،مظاہرین نے کہاکہ کئی گھنٹو کی لوڈ شیڈنگ کے باعث جینا محال ہوگیا ہے، اس گرمی میں پارلیمنٹ کے اراکین کو باہر بٹھایا جائے تاکہ اُن کو گرمی کا احساس ہو۔
گلگلت بلتستان میں تاجروں سمیت شہریوں نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ
اگر حکومت نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند نہ کیا تو شٹر ڈاؤن ہڑتال کریں گے، حکومت شدید گرمیں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند کرکے عملی اقدامات کرے۔
بلوچستان میں نصیرآباد کے علاقے میں کئی گھنٹوں سے بجلی غائب ہونے پر شہریوں نے ٹائر جلاکر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ تمام حکومتیں سہولیات فراہم کرنے کے دعوے تو کرتیں ہیں لیکن آج تک بلوچوں کو کسی بھی قسم کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی، پورے پورے دن بجلی غائب رہتی ہے،توجہ دلانے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کے رہنما منعم ظفر نے ملک بھر میں ہونے والی طویل لوڈ شیڈنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہاکہ حکومت بجلی کے اداروں کے خلاف کارروائی کے بجائے اُن کی پشت پناہی کرتیں ہیں، بجلی فراہم کرنے والے مالکان اپنے آپ کو فرعون سمجھتے ہیں، عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے بدمعاشی کی جاتی ہے ، شہریوں کے جائز مسائل حل کرنے کے بجائے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سے ساتھ مل کر شہریوں کا دھمکایا جاتا ہے۔