لاہور:پاکستان مسلم لیگ ن کے نومنتخب صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ جنہوں نے فیصلہ دیا تھا کہ مجھے ہمیشہ کے لیے فارغ کردیں،و ہ آئیں اور دیکھیں کہ میں یہیں کھڑا ہوں۔
پارٹی کے صدر منتخب ہونے کے بعدن لیگ کے جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آج مجھے پارٹی کا صدر منتخب کرکے لوگوں نے ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے مجھے زندگی بھر کے لیے پارٹی کی صدارت سے ہٹایا، بلائیں ان لوگوں کو جنہوں نے فیصلہ دیا تھا اور دیکھیں نواز شریف ایک مرتبہ پھر یہیں آپ کے سامنے کھڑا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف کے ساتھ میرے رشتے کو کمزور کرنے کی سازشیں کی گئیں، مگر شہباز شریف جھکے یا بکے نہیں۔ مجھے اپنے بھائی پر فخر ہے۔ انہوں نے جیل کاٹی لیکن اف تک نہیں کی۔ اسی طرح مریم نواز اور شہباز ریف نے بھی جیلیں کاٹیں، سزائیں بھگتیں لیکن یہ سب امتحان میں پورے اترے۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے میرے ساتھ جیلیں کاٹیں لیکن اف تک نہیں کیا۔یہ سب پارٹی کا اثاثہ ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 90ء میں جب ہماری حکومت تھی تو اس وقت اگر ٹانگیں کھینچنے والے نہ آتے تو ملک میں غربت اور بے روزگاری نام کی چیز نہ ہوتی۔ یہ ملک خطے کا خوشحال ترین ملک ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 2017ء میں مہنگائی کے اعداد و شمار دیکھ لیں اور آج کے دیکھ لیں تو سب کچھ سامنے آ جائے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاست کا آغاز ہی فوج کے کندھوں پر کیا۔ میں خود عمران خان کے پاس چل کر گیا اور ساتھ چلنے کی بات کی۔ وہ راضی ہوئے اور پھر لندن جاکر احتجاج کا منصوبہ بنادیا جس میں ایک جنرل، کینیڈا سے آئے مولانا، چوہدری پرویز الہیٰ و دیگر موجود تھے پھر دھرنے شروع ہوئے اور مجھے پیغام دیا گیا کہ عہدے چھوڑ دیں، میں نے کہا جو کرنا ہے کریں نواز شریف نے کبھی استعفا نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم 28 مئی والے ہیں 9 مئی والے نہیں۔ ہمیں بل کلنٹن نے 5 ارب ڈالر کی پیش کش کی کہ دھماکے نہ کرو، مگر ہم بکے نہیں اور 5 ارب ڈالر اس زمانے کے ٹھکرادیے۔