چین کے تعاون سے گوادر بندرگاہ کو لاجسٹک ہب بنایا جائے گا ، وزیراعظم

250

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کے ساتھ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا۔

دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے چین کو ملکی ترقی میں اہم شراکت دار قرار دیا اور بیجنگ کو مقامی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے پر زور دیا۔

چینی فرموں بالخصوص ٹیکسٹائل سیکٹر سے تعلق رکھنے والے اداروں کو پاکستان میں پلانٹس لگانے کی دعوت دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز نے یہ بھی یقین دلایا کہ حکومت چینی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے دوسرے مرحلے کے لیے بھرپور تیاری کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ “چین کے تعاون سے گوادر بندرگاہ کو لاجسٹک ہب بنایا جائے گا ،  ایگریکلچر ڈیموسٹریشن زونز کا قیام CPEC کے اگلے مرحلے میں ایک اہم منصوبہ ہو گا۔”

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چین اپنی برآمدات بڑھانے کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے میں پاکستان کی مدد کر سکتا ہے، وزیر اعظم نے متعلقہ وزارتوں کو نئے منصوبے تیار کرنے کی بھی ہدایت کی جن کا مقصد پاک چین تعاون کو بڑھانا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کاروبار سے کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔

یہ جائزہ اجلاس ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر شی جن پنگ کی دعوت کے جواب میں وزیر اعظم شہباز شریف جون کے دوسرے ہفتے میں چین کا پہلا دورہ کرنے والے ہیں۔