آغا خان یونیورسٹی اورسندھ حکومت 2035تک پاکستان سے ملیریا کے خاتمے کیلیے متحد

495
unite to eradicate malaria

کراچی: دنیا کی مہلک ترین بیماریوں میں سے ایک کے خلاف جنگ کے لیے، ملیریا کنٹرول ڈائریکٹوریٹ (DoMC)اور آغا خان یونیورسٹی کے ملیریا ایلیمینیشن کنسورشیم (AKU-MEC)وزارت صحت سندھ، ویکٹر بورن ڈیزیزز کے محکمے اور زینیسیس ٹیکنالوجیز نے مل کر پاکستان کے ملیریا کے خاتمے کے مشن کی قیادت کے لیے اشتراک جس کا ہدف 2035 تک ہے۔

کراچی میں آغا خان یونیورسٹی میں منعقدہ سمپوزیم میں وفاقی اور صوبائی وزارتوں کے رہنماؤں نے آغا خان یونیورسٹی کا ملیریا ایلیمینیشن کنسورشیم (AKU-MEC) کے ماہرین کے ساتھ مل کر پاکستان بھر سے ملیریا کے خاتمے کے لیے حکمت عملی اور منصوبہ بندی پر تبادلہ خیال کیا۔یہ سمپوزیم پاکستان میں ملیریا کے خاتمے کے لیے قائم کیے گئے GLIDE پروجیکٹ کا حصہ تھا، جس کی قیادت آغا خان یونیورسٹی کے شعبہ پیتھالوجی اور لیبارٹری میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر عاصم ایم بیگ نے کی۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو،وزیر صحت،حکومت سندھ اورآغا خان یونیورسٹی کا ملیریا ایلیمینیشن کنسورشیم (AKU-MEC) کی پیٹرن ان چیف نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ ضروری ہے کہ ہمارے صحت کے ماہرین کو ویکٹر تحقیقاتی تکنیکوں اور موسمی تبدیلی کے تجزیے کے بارے میں علم اور وسائل فراہم کیے جائیں، نیز ملک میں ملیریا کے پیراسیٹس کی مضبوطی کے عوامل کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ میں امید کرتی ہوں کہ یہ شراکت آگے بڑھے اور اس پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں آغا خان یونیورسٹی اور زینیسیس کی جانب سے دی گئی سفارشات کو نافذ کیا جائے تاکہ ٹھٹھہ ضلع کو ملیریا کے خاتمے کے لیے ایک مثالی ضلع بنایا جا سکے۔“

ڈاکٹر سلیمان شہاب الدین،صدر،آغا خان یونیورسٹی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”پاکستان کے پاس 2035 تک ملیریا کے خاتمے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں ایک دہائی سے زیادہ کا وقت ہے۔ کرغزستان، تاجکستان، اور ازبکستان نے اس میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔اسی طرح چین،متحدہ عرب امارات اورسری لنکا بھی اس میں کامیاب ہوئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ملیریا کے خلاف جنگ میں پاکستان اپنے آس پاس کے علاقوں کے لیے بھی امید کی کرن بن سکتا ہے۔“

آغا خان یونیورسٹی کا ملیریا ایلیمینیشن کنسورشیم (AKU-MEC) نے صوبائی حکومت کی ملیریا کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے ایک ویکٹر سائنس ریسرچ سہولت قائم کرنے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔ یہ اقدام اے کے یو-لسبن ریسرچ انیشیٹو کا ایک اہم مرکز ہوگاجو سائنسی ترقی اورصحت عامہ کے لیے آغا خان یونیورسٹی کی وابستگی کو مزید مستحکم کرے گا۔

ڈاکٹر ایم عاصم بیگ،کنسورشیم انچارج،نے کہاکہ”2035 تک پاکستان سے ملیریا کے خاتمے کا چیلنج اجتماعی کوششوں کا متقاضی ہے اور ہم پہلے سے کہیں زیادہ حکومت، شراکت داروں، اور صحت کے ماہرین کی مدد کے لیے تیار ہیں تاکہ اس مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔“

آغاخان یونیورسٹی اور ڈائریکٹوریٹ آف ملیریا کنٹرول کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں جو قومی ڈیٹا کے اشتراک کو ممکن بناتا ہے۔ اس تعاون کا مقصد قومی نگرانی اور معلوماتی نظام کو بہتر بنانا ہے تا کہ ملیریا کے خلاف جنگ میں ڈیٹا کے زیادہ موثر تجزیہ اور باخبر فیصلہ سازی کو قابل بنانا ہے۔

ایم ای سی سمپوزیم ملیریا کے خاتمے کی جانب سفر میں ایک اور سنگ میل ہے، جو موجودہ خلا اور چیلنجز پر روشنی ڈالتا ہے جبکہ بیماری کے بارے میں کمیونٹی کے نظریات کو نئے سرے سے تشکیل دیتا ہے۔