آئین پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں رہی، پارلیمنٹ بھی اپنی اہمیت کھوچکی ہے: مولانا فضل الرحمان

512
Constitution of Pakistan

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں رہی، پارلیمنٹ بھی اپنی اہمیت کھوچکی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ہے جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمر ایوب اور اسد قیصر سمیت وفد آج ملاقاتیں کیلئے آیا ۔ وفد کو خوش آمدید کہا، یہ پہلے بھی آیا تھا۔ان کی سوچ ہے کہ اپوزیشن کے مابین رابطے رہے۔مشترکہ موقف لینے کیلئے ان سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔چاہتے ہیں سیاسی ماحول میں رابطے بڑھتے چلے جائے۔تلخیوں کو دور کرنے ضرورت ہے، ہم اس جذبے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں رہی، پارلیمنٹ اپنی اہمیت کھوچکی ہے۔ بلند و بانگ دعووں کے باوجود یہ عام آدمی کو امن فراہم نہ کرسکے،جنوبی وزیرستان میں ڈرون حملہ کراکے عام لوگوں کو شہید کیا اوراعتراف بھی کیا ۔یہ صورتحال ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔ چمن بارڈر پر 6، 7 ماں سے دھرنا دیا جارہا ہے۔مقامی آبادی کا روزگار تباہ ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان میں لوگ معاش چاہتے ہیں، ڈیورنڈ لائن قبائل کے بیچ میں لگائی گئی ہے۔صدیوں سے موجود روایات کا خاتمہ کیسے ممکن ہوگا؟۔غلام خان، جمرود اور دیگر علاقوں میں لوگ باہر نکل رہے ہیں۔ہمارا ملک کیلئے فکر مند ہونا فطری عمل ہے۔پارلیمنٹ اور ملک کے اندر آواز ایک ہونی چاہئے۔اختلاف ختم نہیں کرسکتے تو اختلافات نرم کرسکتے ہیں۔

اس موقع پرعمر ایوب نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے زاتی تعلقات چلتے آرہے ہیں،ہم چاہتے ہیں آئین کی پاسداری کیلئے جدوجہد جاری رہے۔