اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے وزیر خارجہ حقان فدان نے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ خارجہ امور سمیت مضبوط اسٹریٹیجک نظام کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان موجودہ تعلقات کا فروغ اور تجارتی حجم کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 3 برس میں 5 ارب ڈالر کے باہمی تجارتی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہییں۔ اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی اتفاق طے پا چکا ہے۔
وزیراعظم نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے پر دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بھرپور مواقع ہیں اور حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترک کمپنیاں اپنے صنعتی یونٹس کو پاکستان منتقل کرنے پر غور کریں، حکومت اس راستے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی یقین دہانی کراتی ہے۔
علاقائی اور عالمی صورت حال، خصوصاً غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور اس کے نتیجے میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے صدر اِردوان کی کاوشیں قابل تقلید ہیں۔
انہوں نے تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں خصوصاً مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے اس مسئلے کا حل کیا جانا ناگزیر ہے۔
وزیراعظم نے مہمان ترک وزیر خارجہ کے ذریعے ترکیہ کے صدر رجب طیب اِردوان کو دورہ پاکستان کی دعوت دینے کا اعادہ کیا۔ اہم ملاقات میں دونوں جانب سے ایک دوسرے کی مستقل حمایت پر زور دیا گیا۔