اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے پر میڈیا کیخلاف بھی توہینِ عدالت کی کارروائی ہوسکتی ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفی کمال توہین عدالت کیس کا تحریری حکم سپریم کورٹ نے جاری کردیا، جس میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے والے یا دوبارہ توہینِ عدالت مواد نشر کرنے والے میڈیا ادارے بھی توہین ِ عدالت کر رہے ہیں۔ میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں مزید کہا کہ میڈیا کی جانب سے ایسے مواد نشر کرنے پر ان کے خلاف بھی توہینِ عدالت کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ عدالت نے فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنس کا مکمل ٹرانسکرپٹ پیمرا سے طلب کرلیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بادی النظر میں فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنسز توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہیں۔
حکم نامے کے مطابق توہینِ عدالت پر فیصل واوڈا،مصطفی کمال کو شوکاز نوٹس جاری کررہے ہیں۔ دونوں کو 2 ہفتوں میں وضاحت پیش کرنے کا ایک موقع دیا جا رہا ہے ۔ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں بھی پیش ہوں۔