اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کے کرپشن کیس میں ضمانت منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایک روز قبل دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
آج اپنے مختصر حکم میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا پی ٹی آئی کے بانی کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض رہا کریں۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان جیل میں ہی رہیں گے کیونکہ پی ٹی آئی کے بانی اس وقت سائفر اور نکاح کے مقدمات میں ٹریل کا سامنا کر رہے ہیں۔
قومی احتساب بیورو نے عمران خان اور ان کی اہلیہ اور دیگر کے خلاف القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر سیکڑوں کنال اراضی مبینہ طور پر حاصل کرنے کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا جس سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 190 ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچا تھا ۔
الزامات کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی اس وقت 190 ملین پاؤنڈ حکومت کو بھیجے تھے ۔
دسمبر 2023 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے القادر یونیورسٹی کے حوالے سے عمران خان اور ان کی اہلیہ سمیت 7 افراد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا تھا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے 26 دسمبر 2019 کو القادر یونیورسٹی پروجیکٹ کے لیے ٹرسٹ رجسٹر کیا تھا ۔