فیصل آباد: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف عوامی مارچ کا اعلان کیا ہے ، جو یکم جون سے پنجاب سے شروع کیا جائے گا ۔
پارٹی زرائع کے مطابق فضل الرحمان نے یکم جون کو عوامی مارچ کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد 8 فروری کو ہونے والے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف انصاف کی فراہمی کے لیے احتجاج کرنا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کا نظام انتشار کا شکار ہے، انہوں نے تمام سیاست دانوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں انتخابات کی بارہا متنازع نوعیت پر غور کریں۔
انہوں نے ملک میں آئین کی بالا دستی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرآئین پر عمل نہ کیا گیا تو اس کے مقصد پر سوال اٹھایا جائے گا ۔
جے یو آئی-ایف کے رہنما نے انتخابی دھاندلی اور آئینی خلاف ورزیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلوں کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے تنقید کی انہوں نے کہا کہ اگر ایسے فیصلے جاری رہے تو اس سے ملک میں آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔
سانحہ 9 مئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے فسادات کے بارے میں تحفظات کا اظہار کرتے ہیں ریاستی اداروں پر حملوں اور سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہیں ۔
ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے سیاست کے کردار کے حوالے سے انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر وہ کسی انتخابی دھاندلی سے انکار کرتے ہیں تو انہیں تسلیم کرنا چاہیے کہ عوام نے 9 مئی کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے موجودہ حکومتی اتحاد کو اقلیت قرار دیتے ہوئے تنقید کی اور کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت میں اپنے کردار سے انکار کرتے ہوئے آئینی عہدوں پر کیسے فائز ہو سکتی ہے۔