پاکستان اپنے معاملات پر کسی کو ویٹو کی اجازت نہیں دے گا، نائب وزیراعظم

142
The thinking of the Constitutional Court is not new

اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق  ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے معاملات پر کسی کو ویٹو کی اجازت نہیں دے گا۔ ہر فیصلے میں ملک کے مفاد کو ترجیح دی جائے گی۔

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کا معاملہ پرانا ہے اور پیچیدہ بھی، تاہم جو بھی فیصلہ کرنا ہوا، اس میں ملکی مفاد مقدم ہوگا۔پاکستان اپنے معاملات پرکسی بھی ملک کو ویٹو کی اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ گیمبیا میں او آئی سی کا اجلاس ہوا، جس کے مرکزی ایجنڈے کے 3 نکات تھے، جن میں غزہ کے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے، اس پر بھرپور اور باہمی تعاون و جامع فیصلہ کرنا تھا۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، بلاامتیاز فورس کا استعمال روکنے اور محصور فلسطینیوں کو انسانی بنیاد پر امداد پہنچانے کے لیے کوششوں کا مطالبہ کیا گیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنی قرارداد پر عمل درآمد پر زور دیا گیا جب کہ او آئی سی کے اجلاس میں عالمی سطح پر پیش آنے والے اسلاموفوبیا کے واقعات پر ہماری تجویز پر نمائندہ خصوصی کا تقرر ہوا۔