عمران خان نے سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف درخواست دائر کردی

92
the law of the jungle

اسلام آباد: بانی چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان نے خود پر سیاسی بیانات دینے پر عائد پابندی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کی جانب سے عائد کی گئی سیاسی یانات پر پابندی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے، اس سلسلے میں وکیل سلمان اکرم راجا کے توسط سے درخواست دائر کی گئی ہے۔

عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے فیصلے میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دینے سے گریز کریں اور میڈیا اپنی رپورٹنگ صرف ٹرائل کی حد تک محدود رکھے۔میڈیا وکلا اور گواہان کے بیانات رپورٹ نہ کرے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اوپن کورٹ میں موجود صحافیوں کے حقوق پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی اور صحافیوں کو ٹرائل کے دوران وکلا، گواہان یا ملزمان کے بیانات نشر کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔

درخواست کے مطابق ملزم کا بیان دینا اور میڈیا کا اس بیان کو رپورٹ کرنے کی اجازت آئین کا آرٹیکل 19 دیتا ہے۔  پاکستانی عوام کا بانی پی ٹی آئی کے بیانات سے آگاہ رہنا چاہتے ہیں اور آرٹیکل 19 کے تحت انہیں اس کا حق حاصل ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت کا 19 اپریل کا حکم نامہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے برخلاف ہے لہذا 19 اپریل کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے اور احتساب عدالت کو بانی پی ٹی آئی کو سیاسی بیانات دینے سے نہ روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کو میڈیا کو کسی بھی شخص کی جانب سے دیئے گئے بیانات نشر کرنے سے نہ روکنے سے کے احکامات دیئے جائیں،  درخواست پر فیصلہ ہونے تک احتساب عدالت کا 19 اپریل کا حکم نامہ معطل کیا جائے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سیاسی یا کسی ادارے و شخصیت کے حوالے سے عمران خان اور بشری بی بی کے بیانات پر پابندی عائد کی تھی۔