وزیراعظم سے بل گیٹس کی ملاقات

220

ریاض:وزیراعظم میاں شہباز شریف سے ریاض میں ڈبلیو ای ایف کے خصوصی اجلاس کے موقع پر بل گیٹس نے ملاقات کی ہے ، ملاقات میں پاکستان اور گیٹس فائونڈیشن کے درمیان حفاظتی ٹیکوں اور مالیاتی شمولیت کے شعبوں میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وزیراعظم نے پاکستان اور گیٹس فائونڈیشن کے درمیان مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کے لئے بل گیٹس کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔

 وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کے بانی اور شریک چیئرمین بل گیٹس نے ملاقات کی۔

 اس سے پہلے دونوں رہنمائوں نے عالمی اقتصادی فورم کے ایک اعلی سطح کے پینل مباحثے میں شرکت کی تھی جس کا عنوان ”عالمی صحت کے ایجنڈے کی نئی تعریف”تھا۔

 وزیر اعظم نے اپنے دوبارہ انتخاب پر بل گیٹس کے تہینیتی خط پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ اپنے سابقہ دور حکومت کے دوران بل گیٹس کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے  وزیراعظم نے پاکستان اور گیٹس فاؤنڈیشن کے درمیان مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے گیٹس کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔

 انہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے دیرینہ تعاون پر بی ایم جی ایف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پولیو سے پاک پاکستان کے حتمی مقصد تک پہنچنے کے لئے تمام شراکت داروں کی طرف سے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گیٹس فائونڈیشن پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے اور آئی ٹی، اسٹیم STEM تعلیم اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون فراہم کرتا ہے۔

فروری 2022 کے گیٹس کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انہیں اپنی سہولت کے مطابق دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

 بل گیٹس نے پنجاب میں بطور وزیر اعلی شہباز شریف کی قیادت میں حفاظتی ٹیکوں اور انسداد پولیو کے حفاظتی قطروں کے پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے اس طرز عمل کو ملک بھر میں پھیلانے کی تجویز دی۔

 مسٹر گیٹس نے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ مستقبل کی نسلوں کو اس مہلک بیماری سے بچانے کے لئے بہت ضروری ہے۔

 وزیر اعظم شہباز شریف اوربل گیٹس نے پاکستان اور فائونڈیشن کے درمیان حفاظتی ٹیکوں، غذائیت اور مالیاتی شمولیت کے شعبوں میں جاری سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔