وزیراعظم شہباز شریف نے گندم کے حوالے سے کسانوں کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھا کر 18 ملین میٹرک ٹن فوری خریداری کا حکم دے دیا
وزیراعظم شہباز شریف نے گندم بحران کے حل کے لیے کسانوں کو فوری طور پر خریداری یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کر دیے۔
وزیراعظم کی جانب سے گندم خریداری کیلئے پاسکو کو شفافیت ، گندم خریداری کا ہدف بڑھانے اور کسانوں کی سہولت کو ترجیح دینے کی ہدایت بھی کی۔
محکمہ خوراک کے مطابق ملک میں گندم کی خریداری کے معاملے پر کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے، ماضی میں کسان گندم خریداری پر لڑتے تھے، آج جب اوپن اجازت دی جا چکی تب بھی کسان رونا رو رہے ہیں۔ ہمارے گوداموں میں پہلے ہی 23 لاکھ ٹن گندم موجود ہے، تین رکنی وزرا کمیٹی گندم خریداری پالیسی کا اعلان ایک دو روز میں کرے گی
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شیخ وقاص اکرم نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد کسان سڑکوں پر ہوں گے اور حکمران اس کا سامنا نہیں کر سکیں گے۔ قبل ازیں صدر پاکستان کسان اتحادخالد کھوکھر نے وزیر اعظم شہبازشریف کو خط لکھا تھا جس میں ملک میں گندم بحران اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کی انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔