پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیے جانے یا کسی کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی۔
دوران سماعت لیگل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی اسمبلی کے رکن پیر مصور شاہ کا پاسپورٹ ایجنسی کے کہنے پر بلاک کیا گیا۔
وکیل عالم خان ادینزئی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار رکن صوبائی اسمبلی ہے اور ان کا پاسپورٹ بلاک کیا گیا ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے لیگل ڈائریکٹر ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کوئی غیر قانونی طور پر پاسپورٹ بلاک کرنے کا کہے تو بھی آپ پاسپورٹ بلاک کریں گے؟۔ غیر قانونی طور پر کسی کا پاسپورٹ بلاک کیا یا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا تو ایف آئی اے کے خلاف کارروائی کا حکم دیں گے۔ جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ کسی کے بھی غیرقانونی احکامات کو نہ مانیں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار رکن صوبائی اسمبلی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بحال کرنے کا حکم دے دیا۔