کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان کچوری کے دلدادہ نکلے، چیف جسٹس نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کچوری اس وقت صرف ایک روپے میں دستیاب تھی ۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کراچی کے کھانے کے شوقین ہیں کیونکہ انہوں نے اس بات کا انکشاف گزشتہ روز پورٹ سٹی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
قاضی فائز عیسیٰ نے شہر میں اپنی ماضی کی یادیں یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کراچی کے کھانوں کا ذائقہ آج بھی یاد ہے۔
کچوری ایک مسالہ دار ڈیپ فرائیڈ ناشتہ ہے، جو ہندوستان میں پیدا ہوتا ہے۔ یہ ہندوستانی تارکین وطن اور دیگر جنوبی ایشیائی باشندوں کے ساتھ جگہوں پر عام ہے۔ گولڈن براؤن کرسپی کچوریاں پفڈ آٹا پیسٹری ہیں جو سبزیوں، دال، چکن یا گائے کے گوشت سے بھری ہوتی ہیں۔ کچوریوں کو ایک خاص سالن اور گاجر کے اچار کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔
کچوری سے ملتی جلتی ایک ابتدائی مشہور ترکیب سوسروتا سمہیتا سے آئی ہے جس میں آٹے، گڑ اور گھی سے تیار کی جانے والی گہری تلی ہوئی پیسٹری کا ذکر ہے اور اس میں مسالہ دار مونگ کی دال یا کٹے ہوئے گوشت سے بھرا ہوا ہے۔
کراچی میں مزیدار کچوری کے لیے کئی مقامات مشہور ہیں۔ ایسی ہی ایک جگہ صادق کچوری ہاؤس شہر کے دہلی مرکنٹائل سوسائٹی کے علاقے میں واقع ہے۔ ناشتے کے ایک ٹکڑے کی قیمت 25 روپے ہے۔ ایک اور مشہور مقام شاہد کچوری صدر میں پاسپورٹ آفس کے قریب ہے جبکہ تیسرا مقام حاجی نور کچوری کے نام سے سٹی کورٹ کے محلے میں واقع ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے سرمایہ کار پاکستان آرہے ہیں اور آپ (تاجر) انہیں نہاری، کباب پیش کریں اور آپس میں کاروبار بڑھائیں۔