پاک ایران نئے معاہدوں میں پیش رفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں: امریکا

343

واشنگٹن: امریکہ نے ایک بار پھر ایران کے ساتھ نئے معاہدے کرنے اور تجارت بڑھانے پر خبر دار کرتے ہوئے پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ دے دیا۔

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران نائب ترجمان محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ ایرانی صدر پاکستان کے دورے پر ہیں اور ان کے دورے کے دوران پاکستان اور ایران نے 8 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے اور دو طرفہ تجارت کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے پر بھی اتفاق کیا، امریکا ان معاہدوں کو کس نظر سے دیکھتا ہے؟

جواب میں نائب ترجمان محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے واضح کیا کہ ایران سے تجارت کرنے والوں پر ممکنہ پابندیاں لگ سکتی ہیں، تمام ممالک کو پابندیوں کے ممکنہ خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں، تاہم پاکستان خارجہ پالیسی کے تحت ایران کے ساتھ معاملات دیکھ سکتا ہے۔

چین اور بیلاروس کمپنیوں پر پابندیوں سے متعلق سوال پر نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے جواب دیتے ہوئے دعوی کیا کہ یہ ادارے تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی ترسیل کے ذرائع تھے۔ زیادہ تباہی والے جنگی ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور روک تھام کیلئے سپلائرز کو پابندیوں کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی سپلائی کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔