اسلام آباد: ملک میں 21 اپریل کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے فافن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس دوران ووٹر ٹرن آؤٹ کی شرح 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے مقابلے میں کم ریکارڈ ہوئی۔
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی جانب سے 21 اپریل کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے جائزہ رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی اور انتخابات کا انعقاد مجموعی طور پر مناسب حکمت عملی کے مطابق عمل میں آیا تاہم چند مقامات پر پرتشدد واقعات دیکھنے میں آئے۔
رپورٹ میں ووٹرز ٹرن آؤٹ کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ لاہور میں واضح طورپر کمی ریکارڈ ہوئی ہے جب کہ گجرات، خضدار اور قلعہ عبداللہ میں ووٹرز ٹرن آؤٹ بڑھا ہے جب کہ شمار نہ ہونے والے ووٹوں کی شرح بھی نصف ریکارڈ ہوئی ہے۔
فافن کے مطابق وزیر آباد اور تلہ گنگ میں کچھ مقامات پر آزاد جائزہ کاری میں رکاوٹ درپیش آئی اور کہیں پرتشدد واقعات سامنے آئے۔ اس کے علاوہ نتائج کی شفافیت اور بیلٹ پیپرز کے اجرا کے عمل میں بھی بے ضابطگیوں کی کچھ شکایات دکھائی دیں۔
جائزہ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن میں مجموعی طور پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں 75 ہزار 640 کا اضافہ ہوا۔ 8 فروری کے عام انتخابات میں ان حلقوں میں 72 ہزار 472 ووٹ گنتی سے خارج ہوئے تھے اور ضمنی انتخابات میں 35 ہزار 574 ووٹ خارج ہوئے۔ حلقوں میں خارج شدہ ووٹوں کی تعداد جیتنے والے امیدواروں کے مارجن سے زیادہ تھی جب کہ8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں ایسا کوئی حلقہ نہیں تھا جہاں خارج ووٹوں کی تعداد فتح کے مارجن سے زیادہ ہو ۔
رپورٹ کے مطابق زیر مشاہدہ تقریباً14 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسروں کی طرف سے بیلٹ جاری کرنے کی کچھ درکار ضروریات سے اجتناب کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے، پولنگ ایجنٹس اور مجاز مبصرین کو ووٹنگ اور گنتی کے عمل تک رسائی حاصل رہی تھی۔