کیا چیئرمین ایف بی آر کا کام صرف کرپٹ افسران کا تحفظ کرنا رہ گیا؟ چیف جسٹس

334

  کراچی: سپریم کورٹ نے کنٹینرز ٹریکنگ کے ٹھیکوں میں کرپشن پر ایف بی آر کے کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کے حکم پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی عیسی فائز کی سربراہی میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر پر مشتمل بینچ کے روبرو کراچی رجسٹری میں کنٹینرز ٹریکنگ کے ٹھیکوں میں کرپشن پر ایف بی آر کے کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کے حکم پر نظر ثانی کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

ایف بی آر افسران کیخلاف کارروائی کے حکم پر نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے پر سپریم کورٹ برہم ہوگئی۔

چیف جسٹس قاضی عیسی فائز نے ریمارکس دیئے کہ کیا چیئرمین ایف بی آر کا کام صرف کرپٹ افسران کا تحفظ کرنا رہ گیا ہے؟ سرکاری اداروں کا یہ کام ہے کہ کرپٹ افسران کو بچانے کی کوشش کرے؟

سپریم کورٹ نے عدالتی حکم نامے کی کاپی ایف بی آر بورڈ کے تمام ممبرز اور سیکریٹری خزانہ کو بھجوانے کی ہدایت کردی۔ عدالت عظمی نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ ایسی درخواستیں دائر نہ کی جائیں جس سے عدالتی وقت کا ضیاع ہو۔سپریم کورٹ نے ایف بی آر کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی۔