کراچی: سوئی سدرن کی جانب سے اپنے فرنچائز علاقوں میں باقاعدگی سے چھاپوں کے ذریعے گیس چوری کے کیسز کی مسلسل نشاندہی کی جا رہی ہے۔
تازہ ترین کریک ڈاؤن میں کسٹمر ریلیشنز ڈپارٹمنٹ (CRD) کی تھیفٹ کنٹرول ٹیم نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں چھاپہ مار کر ربڑ پائپوں کے ذریعے چلنے والے 57 غیر قانونی گھریلو کنکشن منقطع کردیے۔
چوری کا حجم 54,720 کیوبک میٹر سالانہ اور (مالی لحاظ سے 1,710,000 روپے سالانہ) بنتا ہے. CRD ٹیم نے ناظم آباد میں چھاپہ مار کر 65 غیر قانونی گھریلو کنکشن منقطع کردیے جس کا سالانہ چوری کا حجم 62،400 کیوبک میٹر (1,950,000روپے سالانہ) لگایا گیا ہے۔
محمد علی سوسائٹی اور اورنگی ٹاؤن میں چھاپوں کے دوران 4 غیرقانونی کنکشنز منقطع کیے گیے، جہاں گھریلو میٹرز کے ذریعے براہ راست کمرشل مقاصد کے لیے گیس استعمال کی جا رہی تھی۔
سوئی سدرن کی سیکورٹی سروسز اور کاؤنٹر گیس تھیفٹ آپریشنز ونگ (SS & CGTO) نے ادارے کی پولیس اور ریکوری ڈپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر گلزار ہجری میں پیراڈائز بیکری فیکٹری میں ایک بڑا مشترکہ چھاپہ مارا۔ملزم کو سروس لائن کے ذریعے براہ راست گیس استعمال کرتے ہوئے پایا گیا. چوری کے اس کنکشن کا کل لوڈ 1،740 مکعب فٹ / گھنٹہ لگایا گیا ہے. سوئی سدرن پولیس نے مالک محمد یاسین کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی اور چوری کے خلاف مناسب دعویٰ بھی دائر کیا جا رہا ہے۔
سکھر میں بڑے پیمانے پر گیس چوری کا انکشاف ہوا جس کے بعد 10 زیر زمین کلمپ اور 210 گھروں کے غیر قانونی کنکشن ختم کردیے گیے. چوری کا حجم تقریباً 201,600 کیوبک میٹر سالانہ لگایا گیا ہے۔
حیدرآباد میں لطیف آباد کے علاقے کوہسار کی متاثرین کالونی میں گیس چوری کا انکشاف ہوا جہاں 8 انچ قطر اور 2 انچ قطر کی گیس لائن پر 2 کلمپس لگائے گئے تھے۔گیس چوروں کی جانب سے علاقے میں 30 سے زائد گھروں میں ربڑ کے پائپوں کے ذریعے چوری کی گیس پہنچانے کے لیے فیڈر مینز (FMs) لگائے گئے تھے۔تمام کلمپ ہٹا دیئے گئے، ربڑ پائپ قبضے میں لے لیے گئے جبکہ فیڈر مینز کی مرمت اور ویلڈنگ بھی کردی گئی ہے. اس علاقے میں مذکورہ بالا غیر رجسٹرڈ کسٹمرز کی طرف سے کی جانے والی چوری کا تخمینہ 28،800 کیوبک میٹر سالانہ لگایا گیا ہے۔
سوئی سدرن اور CGTO آپریشنز ونگ حیدرآباد نے ڈسٹری بیوشن اور CRD ٹیموں کے ہمراہ پٹھان گوٹھ مکرانی پاڑہ میں مشترکہ چھاپہ مارا جہاں 40 ملی میٹر پی ای قطر کی لائن میں ایک کلمپ کے ذریعے ہوٹل چلانے کے لئے مین ڈسٹری بیوشن سے براہ راست گیس استعمال کی جارہی تھی جس کے لوڈ کا کل تخمینہ 270 کیوبک فٹ فی گھنٹہ لگایا گیا ہے۔
اس چوری کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے اور اس کا دعویٰ بھی دائر کیا جا رہا ہے .سوئی سدرن نے لاڑکانہ کے جیکب آباد زون اور شکارپور زون سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی گھریلو گیس چوری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جہاں بالترتیب 13 اور 12 اوور ہیڈ اور زیر زمین غیر قانونی کنکشنز اور ربڑ کے پائپ اور کلمپس کو فوری طور پر ختم کردیا گیا۔