اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا ۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق اجلاس کی صدارت کریں گے۔
آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، دیگر سروسز چیفس، چیف جسٹس آف پاکستان، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور گورنرز اور متعدد ممالک کے سفیروں کو دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ احتجاج میں پی ٹی آئی، سنی اتحاد کونسل، ایم ڈبلیو ایم اور دیگر سیاسی جماعتیں شرکت کریں گی۔
ذرائع کے مطابق مبینہ انتخابی دھاندلی، مہنگائی کے خلاف اور آئین کی بالادستی کے لیے ہونے والے احتجاج میں شرکت کے لیے اپوزیشن کے قانون سازوں کو مشترکہ اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
چند روز قبل ذوالفقار علی بھٹو کی 45 ویں برسی کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے اسلام آباد میں بیوروکریسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان غریب ملک نہیں ہے بلکہ ‘بابوں’ کی ذہنیت سے ایسا بنایا گیا ہے۔
زرداری نے بتایا کہ کس طرح سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے ان کی قائدانہ صلاحیتوں پر کچھ دوستوں کے شکوک کے باوجود انہیں پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔
صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایک غریب قوم کے طور پر پاکستان کی حیثیت پہلے سے متعین نہیں تھی، انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کی طرف سے وافر دولت کی فراہمی کے باوجود قوم عقل کی کمی کا شکار ہے۔
زرداری نے ایک ایسی ذہنیت کو پروان چڑھانے کی اہمیت پر زور دیا جو ملک کے چیلنجوں کو جامع طور پر سمجھنے اور ان سے نمٹنے کی کوشش کرے۔