اسلام آباد : اسرائیل پر بے مثال حملے پر ایران کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستان کے ایک سینئر سیاستدان نے کہا ہے کہ تل ابیب پر جوابی فضائی حملے عزم، صلاحیت اور حوصلے کا مظاہرہ کرنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔
ایکس ، جو پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، مشاہد حسین سید نے پاکستان اور دیگر تمام مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ ایران کے ساتھ کھڑے ہوں، اور امریکا سے اسرائیل کو لگام ڈالنے کا کہا۔
سینئر سیاستدان نے نیتن یاہو کو ایک مصدقہ جنگی مجرم قرار دیا۔ مشاہد حسین نے مزید لکھا: “اسرائیلی ناقابل تسخیر ہونے کا افسانہ 50 سال بعد بکھر گیا ہے! اکتوبر 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد پہلی بار جب مصر اور شام نے اپنے علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ شروع کی تھی، پاکستان ایئر فورس کے پائلٹ شامی فضائیہ کے ساتھ لڑ رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ “اچھی بات ہے کہ ایک مسلم ملک نے دکھایا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کا جواب دے سکتا ہے، خاص طور پر جب اسرائیل غزہ نسل کشی کر رہا ہے!” اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایران کے اسرائیل پر بے مثال ڈرون اور میزائل حملے پر آج ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب مالٹا کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ یو این ایس سی کا اجلاس آج شام 4 بجے (جی ایم ٹی کے 8 بجے) اسرائیل کی درخواست پر ہوگا۔ فی الحال، مالٹا کے پاس اس ماہ کے لیے UNSC کی گردشی صدارت ہے۔
سلامتی کونسل کے صدر کو لکھے گئے خط میں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے ایلچی نے ایران کے فضائی حملے کو اسرائیل کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
اسرائیلی سفیر گیلاد اردان نے لکھا کہ آج ایران نے اپنی سرزمین کے اندر سے 200 سے زیادہ ڈرونز، کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل اسرائیل پر براہ راست حملہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ ایک خطرناک اور شدید اضافہ تھا۔ سفیر اردن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ ان سنگین خلاف ورزیوں پر ایران کی مذمت کرے اور اسلامی انقلابی گارڈ کور (IGRC) کو دہشت گرد تنظیم قرار دے۔
اس سے قبل، ایران نے ہفتے کے روز دیر گئے اسرائیل پر 200 سے زیادہ ڈرونز اور میزائلوں سے فضائی حملہ کیا، اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے تصدیق کی۔
IRGC نے کہا کہ یہ کارروائی “True Promise” آپریشن کے تحت کی گئی، مزید کہا کہ یہ اقدام “اسرائیلی جرائم” کی سزا کا حصہ تھا۔
اتوار کے روز علی الصبح یروشلم کے اوپر آسمانوں میں کئی مقامات پر سائرن بجنے اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، بین الاقوامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایران کے پراکسی اور اتحادیوں نے اسرائیلی پوزیشنوں پر مربوط حملے کیے ہیں۔