کوئٹہ ، لاہور: بلوچستان اور پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ ہونے والی شدید بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے 24 افراد جاں بحق ہو گئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے جنوبی علاقوں اور بلوچستان بھر میں محکمہ موسمیات کی جانب سے کی گئی پیش گوئی کے مطابق گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران آسمانی بجلی گرنے سے 24 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ابتدائی طور پر پنجاب کے جنوبی علاقوں میں شدید بارش اور آسمانی بجلی کا نشانہ بننے والے 16 افراد جب کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 8 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
پنجاب کے علاقوں رحیم یار خان میں 7 افراد آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہوئے جب کہ بہاولنگر، بہاولپور اور لودھراں میں 3، 3 افراد قدرتی آفت کا نشانہ بنے۔
ریسکیو 1122 نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رحیم یار خان اور مضافاتی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، اس دوران مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گری، جس میں 2 بچوں اور میاں بیوی سمیت کل 7 افراد ہلاک ہو گئے۔ آسمانی بجلی سے جاں بحق ہونے والے میاں بیوی گندم کی کٹائی کرنے اور بچے کھیل میں مصروف تھے کہ قدرتی آفت کی زد میں آئے۔
دریں اثنا بہاولپور میں آسمانی بجلی گرنے سے ہلاک ہونےو الے تین افراد میں ایک 8 سالہ بچے کے علاوہ ایک خاتون بھی شامل ہے۔ اسی طرح لودھراں میں بھی آسمانی بجلی گرنے سے ہلاک ہونے والے تین افراد میں ایک خاتون شامل ہے۔
اُدھر بہاول نگر کے علاقے فقیرالی کے نزدیک ایک مقام پر آسمانی بجلی گری، جس کی زد میں آکر ایک ہی خاندان کے 3 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 2 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ امدادی ذرائع نے بتایا کہ بارش کے دوران آسمانی بجلی نے ایک موٹر سائیکل سوار خاندان کو نشانہ بنایا ، جس میں ہلاک ہونے والوں میں 2 بیٹے اور ان کا والد شامل ہے جب کہ ماں اور ایک بیٹا زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بلوچستان بھر میں گزشتہ شب سے گرج چمک کے ساتھ شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران 24 گھنٹوں میں ہو نے والی ہلاکتیں 8 ہو چکی ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 6 بتائی جاتی ہے۔ امدادی ذرائع نے چمن اور سراب میں آسمانی بجلی سے 2، 2 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس کے علاوہ قلعہ عبداللہ، مسلم باغ، پشین اور ڈیرہ بگتی میں بجلی آسمانی بجلی گری، جس کی زد میں آکر ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں میں طوفانی بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ اچکزئی میں ایک گاڑی اور ٹریکٹر ٹرالی پہاڑی سے رواں ریلوں میں بہہ گئے جب کہ ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ شدید اور مسلسل بارش سے ندی نالوں میں طغیائی آ چکی ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔
شدید بارش کی وجہ سے چمن میں تیسرے روز بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے جب کہ اولے پڑنے سے سیب، چیری، بادام اور خوبانی کے باغات کو نقصان پہنچا ہے۔
پنجاب اور بلوچستان حکومتوں کے مطابق شدید بارش اور محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو دیکھتے ہوئے متعلقہ اداروں کو الرٹ کرتے ہوئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ شہریوں اور مسافروں کے لیے بھی رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں۔