اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کو بھی دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس امین الدین کو دھمکی آمیز خط موصول ہوئے۔ چاروں خط یکم اپریل کو سپریم کورٹ میں موصول ہوئے، چاروں خطوط میں پاڈرپایا گیا اور دھمکی آمیز اشکال بنی ہوئی تھیں۔ خطوط کو کانٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو گزشتہ روز مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے جس پر پاڈر اوردھمکانے والا نشان پایا گیا تھا۔
عدالتی ذرائع نے کہا کہ خط کے اندر ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے، ریشم نامی خاتون نے بغیر اپنا ایڈریس لکھے ججزکوخطوط بھیجے۔
عدالتی ذرائع نے بتایا کہ اسٹاف نے خط کھولا تو اس کے اندر سفوف تھا اور خط کھولنے کے بعد آنکھوں میں جلن شروع ہو گئی۔
عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ اہلکار نے فوری طور پر سینیٹائزر استعمال کیا اور منہ ہاتھ دھویا، خط میں موجود متن پر لفظ anthrax لکھا تھا۔
رجسٹرار آفس کے مطابق خطوط جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس عابد عزیز اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام بھجوائیگئے ہیں جب کہ خط موصول کرنے والے لاہور ہائیکورٹ کے چاروں ججز انتظامی کمیٹی کے رکن ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو خط موصول ہونے کے بعد اگلے ہی روز لاہور ہائیکورٹ کے بھی 4 ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے ہیں جن کی تصدیق لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے کی گئی ہے۔