کراچی: سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے کراچی میں پتنگ اڑاتے پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
یہ احکامات سندھ ہائی کورٹ کے بینچ نے میٹروپولیٹن میں پتنگ بازی کے خلاف دائر درخواست پر دیے۔ پتنگ بازی کرنے والوں کی آوارہ ڈور کئی لوگوں کی جانیں لے چکی ہے، جبکہ پولیس پتنگ بازی میں ملوث افراد کے خلاف کوئی ’کارروائی‘ نہیں کر رہی ہے۔
درخواست گزار نے سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ کراچی میں پتنگ بازوں اور اڑنے والوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
ابتدائی سماعت کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں پتنگ بازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے حکومت سندھ، آئی جی سندھ اور کمشنر کراچی کو نوٹسز بھیجے۔
ہائیکورٹ نے فریقین سے 24 اپریل تک جواب طلب کر لیا۔
دریں اثنا، سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں پتنگ بازوں اور اڑنے والوں پر پہلے ہی پابندی عائد ہے۔
27 مارچ کو کراچی کے ایک نوجوان کو عزیز آباد کے علاقے میں پتنگ کی ڈھیلی ڈور کی وجہ سے شدید چوٹ آنے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
ایک بیان میں، پولیس نے کہا کہ 20 سالہ شخص، جس کی شناخت اویس کے نام سے ہوئی ہے، موٹر سائیکل پر سوار تھا جب وہ عزیز آباد میں پتنگ کی تار میں الجھ گیا۔
پولیس نے بتایا کہ اسے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔