لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں کسان کارڈ پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تصویر چھاپنے کے خلاف درخواست خارج کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے مشکور حسین کی جانب سے دائر درخواست کو خارج کر دیا۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کسان کارڈ پر نواز شریف کی تصویر چھاپنے کا منصوبہ ابھی طے نہیں ہوا۔
گزشتہ ہفتے پنجاب میں کسان کارڈ پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی تصویر ابھارنے کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواست گزار مشکور حسین نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کسان کارڈ پر نواز شریف کی تصویر ابھارنے کی منظوری دی ہے تاہم عوامی فنڈز ذاتی تشہیر کے لیے استعمال نہیں کیے جا سکتے۔
قومی خزانے کو ذاتی تشہیر کے لیے استعمال کرنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، درخواست میں کہا گیا اور استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست پر فیصلہ آنے تک فیصلے کو روکے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ’’نواز شریف کسان کارڈ پراجیکٹ‘‘ کی منظوری دے دی جس کا مقصد صوبے میں زرعی شعبے اور کسانوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہاں زرعی اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے تحت 500,000 چھوٹے کسانوں کو آسان شرائط پر قرض دیا جائے گا۔ یہ قرضہ 150 ارب روپے کا ہو گا اور ایک سال میں دیا جائے گا۔
کسانوں کو بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات کی خریداری کے لیے فی ایکڑ زمین کے حساب سے 30 ہزار روپے کے قرضے بھی دیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کسان کارڈ کے تحت کسانوں کو مختلف اقسام کی سبسڈی بھی فراہم کی جائے گی۔