بشام خودکش حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی

212

پشاور: چینی شہریوں پر بشام خودکش حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی ۔

پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوا دی ہے جس میں مبینہ طور پر کہا گیا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے جمع ہونے والے شواہد کی روشنی میں بشام خودکش حملے کے چار سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے، جب کہ تحقیقات جاری ہیں کہ آیا چینی شہریوں کی نقل و حرکت کے دوران جیمرز کو چالو کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ غیر ملکیوں کو لاحق خطرات کے حوالے سے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے پی کے ضلع شانگلہ کے شہر بشام میں چینی شہریوں کی بس پرخود کش  حملہ کیا گیا تھا  جس میں پانچ چینی انجینئرز اور ان کا پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہو گئے تھے، یہ حملہ اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کے داسو میں ایک ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم کی تعمیراتی سائٹ کے درمیان سفر کے دوران بشام کے مقام پر کیا گیا تھا ۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین خصوصی طیارے کے ذریعے ووہان پہنچے تھے جو 26 مارچ کو دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہونے والے 5 چینی اہلکاروں کی میتیں لے کر آئے تھے۔