اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور روس کے درمیان تاریخی خوشگوار تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ متعدد شعبوں بالخصوص توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانا چاہتا ہے۔
وزیراعظم آفس میڈیا ونگ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار روسی فیڈریشن کے سفیر البرٹ پی خوریف سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے ان سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے گزشتہ ہفتے ماسکو کے باہر کروکس سٹی ہال حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اس المناک گھڑی میں روس کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم نے بین الحکومتی کمیشن (IGC) کے 9ویں اجلاس کے جلد بلانے کی ضرورت پر زور دیا، جس کی میزبانی اس سال کے آخر میں روس کرے گا۔
انہوں نے روسی فریق پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک وفد پاکستان بھیجے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کی موجودہ سطح کو بڑھانے کے طریقوں کی نشاندہی کی جا سکے۔
2022 میں سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے، وزیراعظم نے صدر پیوٹن کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو دوبارہ منتخب ہونے پر بھیجے گئے مبارکبادی پیغام پر بھی شکریہ ادا کیا۔
روسی سفیر نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ روس پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے اور کہا کہ توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ روس تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔
دونوں ممالک شنگھائی تعاون تنظیم میں بھی سرگرم عمل ہیں۔