سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا عمران خان کی ان کے وکلا سے آن لائن ملاقات کرانے سے انکار

185

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان سے وکلاء کی ملاقات کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے سابق وزیراعظم کی ان کے وکلا سے آن لائن ملاقات کرانے سے انکار کر دیا۔

دورانِ سماعت سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بانی پی ٹی آئی کی آن لائن ملاقات کرانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ جیل رولز میں آن لائن ملاقات کی اجازت نہیں، اس لیے ملاقات نہیں کروا سکتے۔

عدالتِ عالیہ نے کہا کہ میڈیا میں تھا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کوٹ لکھپت جیل میں آن لائن ملاقاتوں کا اعلان کیا ہے، وزیرِ اعلیٰ نے تو فخریہ کہا کہ پورے ایشیا کی پہلی جیل ہے جہاں یہ سہولت دے رہے ہیں، اگر جیل رولز میں اجازت نہیں تو کوٹ لکھپت جیل میں غیر قانونی کام کیسے شروع ہو گیا؟ جیل اتھارٹیز اپنے جواب میں یہ کہہ رہی ہیں کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا اقدام غیر قانونی ہے؟

اس پر جسٹس سردار اعجاز اسحق نے دریافت کیا کہ جیل اتھارٹیز اپنے جواب میں یہ کہہ رہی ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا اقدام غیرقانونی ہے؟ آپ کہہ رہے ہیں کہ عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جا سکتا، ترمیم کی ضرورت ہے۔

عدالت نے کہا کہ ہدایات لینے کی کوئی ضرورت نہیں، سپرنٹنڈنٹ جیل کہہ رہے ہیں کہ رولز اجازت نہیں دیتے، ایک ہی حکومت نے ایک جیل میں آن لائن میٹنگ سے منع کیا جبکہ دوسری میں خود فخریہ وہی کیا۔

اس کے ساتھ ہی جسٹس اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت 29 مارچ تک ملتوی کر دی۔