گجرات: نماز پڑھتے مسلم طلبا پر ہندو انتہا پسندوں کا حملہ، 5 زخمی

376

 بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد کی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے دوران مسلم طلبا پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 5 طالب علم زخمی ہو گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق احمدآباد میں واقع گجرات یونیورسٹی کے کیمپس میں مسجد نا ہونے کی صورت میں زیرِ تعلیم مسلم طلبا ہاسٹل کے کمرے میں نمازِ تراویح کے دوران جئے شری رام کے نعرے لگانے اورہجوم کے ذریعہ مبینہ طور پر مارپیٹ اور پتھراؤ کرنے سے مسلم طلبہ شدید زخمی ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات یونیورسٹی ہاسٹل میں قیام پزیزغیر ملکی طلبا کا تعلق افریقی ممالک، افغانستان اور ازبکستان سے بتایا جا رہا ہے۔

متاثرہ طلبا نے اپنے بیان میں بتایا کہ مشتعل ہجوم نے ان کے کمروں میں داخل ہوکر حملہ کیا اور ان کے لیپ ٹاپ، موبائل فونز اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

دریں انثاء گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھاوی نے گجرات پولیس کے اعلی افسران کو واقع میں ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کرکے شفاف تحقیقات ممکن بنانے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے 9 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔