لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 58اسلامی ممالک کے حکمران فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔ رمضان کے آغاز پر بھی اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری رہا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ غزہ میں بارود کی بارش سے بچ جانے والے فاقوں سے مررہے ہیں، امدادی سامان کی ترسیل سخت پابندیوں کی زد میں ہے، رفح کراسنگ کھولی جائے، ہزاروں زخمیوں کے لیے ادویات دستیاب نہیں، اسرائیلی مظالم روکنے کے لیے کوئی بات نہیں ہو رہی۔مسلمان حکمران امت کے مسئلے کو اپنا مسئلہ نہیں سمجھتے،حکومت نے رمضان میں غزہ کو بچانے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایاتو عوام امریکی غلاموں کو ایوانوں سے نکال باہر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ اہل فلسطین کی مالی واخلاقی مدد جاری رکھیں، جماعت اسلامی الخدمت فائونڈیشن کے ذریعے مصر اور ترکی کی تنظیموں سے مل کر غزہ میں امداد پہنچار رہی ہے، قوم مقدس مہینے میں اپنی دعائوں میں فلسطین و کشمیر کے مظلوموں کو یاد رکھے، دروس قرآن کا اہتمام کیا جائے۔
منصورہ سے جاری بیان میں سراج الحق نے کہا کہ دنیا بھر کی عوام نے فلسطین کا ساتھ دیا ،امریکہ ،یورپ میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے لاکھوں افراد نے جلوس اور ریلیاں منعقد کیں لیکن وہاں کی حکومتیں کھل کر اسرائیل کا ساتھ دے رہی ہیں ، عوام کے مطالبات کے باوجود پاکستان کی حکومت نے بھی اہل فلسطین کی مدد کے لیے کوئی عملی قدم نہیںاٹھایا، فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیں ،بدقسمتی سے کئی مسلمان ممالک کی افوج اسرائیل کی بجائے اپنے ہی ملکوں کے عوام فتح کرنے میں مصروف ہے، امت شدید کرب میں ہے۔
امیر جماعت کا کہنا تھاکہ اہل فلسطین نے غلیل اور پتھر سے جہاد کا آغاز کیا ،ہزاروں شہادتیں ہوئیں ،لوگ بے گھر ہوئے،ہسپتالوں کو تباہ کیا گیا مگر فلسطینیوں کے شوق شہادت اورجذبہ جہاد نے جدید ٹیکنالوجی کو شکست دیا ہے، کشمیری بھی ثابت قدم ہیں ، وہ دن دور نہیں جب مسجد اقصیٰ صہیونیوں اور سری نگر ہندوتوا کے پیروکاروں کے ظلم سے آزاد ہوگا۔