پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 15 مارچ سے شروع ہونگے

361
budget deficit

اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے مذاکرات 15 مارچ سے شروع ہونے کا امکان ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ملک کے نئے حلف اٹھانے والے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایس بی اے کے لیے آئی ایم ایف سے بات چیت اور قرض کے نئے پروگرام کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔

اسلام آباد SBA پروگرام کے تحت 1.1 بلین ڈالر کی آخری قسط کے بارے میں بین الاقوامی قرض دہندہ کے ساتھ بات چیت کرے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے پہلے ہی آئی ایم ایف کے دوسرے جائزے کے لیے مقرر کردہ اہداف حاصل کر لیے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امکان ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 سے 8 بلین ڈالر کے نئے قرضے کے پروگرام کی درخواست کرے گا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد نئے قرضہ پروگرام کے معاشی اہداف پر آئی ایم ایف کو شامل کرے گا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا  تھا کہ وہ  نئے منتخب ہونے والے پاکستانی وزیر اعظم کی کابینہ کی تشکیل کے بعد دوسرے معاشی جائزے کے لیے اسلام آباد میں مشن بھیجنے کے لیے تیار ہے۔

آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن نے کہا کہ فی الحال توجہ جاری اسٹینڈ بائی پروگرام کو مکمل کرنے پر ہے جو کہ اپریل 2024 میں ختم ہو رہا ہے، اسٹینڈ بائی پروگرام کے دوسرے جائزے کے لیے ایک مشن نئی کابینہ کی تشکیل کے فوراً بعد روانہ کیا جائے گا۔