خواتین کے حقوق کے بارے میں آئین کے منافی قانون سازی نہیں ہونی چاہیے، چیف جسٹس

428

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا ہے کہ اسلام میں خواتین کوتمام حقوق دیئے گئے، آئین کے منافی کوئی قانون سازی نہیں ہونی چاہیے۔

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر عدلیہ میں خواتین کے کردار سے متعلق منقعدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  چیف جسٹس آف پاکستان  نےکہا کہ ہم ایک اسلامی معاشرے میں رہ رہے ہیں،  معاشرے کی بیداری کے لیے خواتین کی بیداری ضروری ہے، آئین میں حاکمیت اللہ تعالی کی ہے، آئین کے منافی کوئی قانون سازی نہیں ہونی چاہیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم خواتین کے حقوق کے بارے میں کیا بات کرتے ہیں اور اس پر عمل کیسے کرتے ہیں؟ پاکستان کی عدالتیں اس مسئلے پر بات کر سکتی ہیں۔ ہمارا آئین دراصل یہ نہیں کہتا کہ ہم جو چاہیں کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دین میں عورتوں کی اہمیت ایک حقیقت ہے جس کے بغیر اسلام کو مرکزی خصوصیت کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا، جہاں تک عدلیہ کا تعلق ہے، ہم خواتین کو شرکت کے مساوی مواقع فراہم کرتے ہیں۔ یہ میرٹ پر مبنی نظام ہے اور جہاں کہیں بھی ہمیں کمی محسوس ہوتی ہے وہاں ہم اس کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔