لاہور: جمعیت علما اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سیاستدان بھی جمہوریت کے حوالے سے کمزوریاں دکھاتے رہے ہیں، ہم نے اپنی اقدار کا تحفظ کرنا ہے، ہم اپنی اقدار کے قاتل کیوں بنیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئین قومی مفاہمت اور میثاق ملی کی حیثیت رکھتا ہے، آئین نہ ہو تو کوئی بھی کسی معاہدے کا پابند نہیں ہوگا،ملک اور قوم کے مزاج کو سمجھیں،آئین اس وقت تشکیل دیا گیا جب ملک دو ٹکڑے ہوچکا تھا، آئین کی ایک قومی مفاہمت اور میثاق ملی کی حیثیت رکھتا ہے، ہماری گھٹی میں ہے کہ ہم دھاندلی کا الیکشن تسلیم نہیں کیا کرتے، ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمن نے وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انیس سو اکیاسی سے انیس سو چھیاسی تک آئین کی بحالی کے لیے جیلوں میں رہا، سیاستدان بھی جمہوریت کے حوالے سے کمزوریاں دکھاتے رہے ہیں، میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی قیادت سے یہی سوال کرتا ہوں، معاشرے میں اخلاقی اقدار زمین بوس ہورہی ہیں، گالی گلوچ کا کلچر فروغ پارہا ہے۔
جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی اقدار کا تحفظ کرنا ہے ہم اپنی اقدار کے قاتل کیوں بنیں، ہم اعتدال اور گزارے والی سیاست کرتے ہیں ہم انتہا پسندانہ سیاست کے قائل نہیں ہیں، بین الاقوامی اداروں اور معاہدات کے ذریعے ہماری معیشت، سیاست اور دفاع کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔