راولپنڈی:ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان اورجسٹس مرزا وقاص رؤف پر مشتمل ڈویژن بنچ نے شیخ رشید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ درخواست گزار کو بیرون ملک جانے سے نہ روکا جائے۔
شیخ رشید اپنے وکلا سردارعبدالرازق اور سردار شہباز خان کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور نیب کے پراسیکیوٹرعدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری داخلہ عدالت کے طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔
جس پر عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ سیکریٹری داخلہ کہاں ہیں؟ جس پر ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ وہ سپریم کورٹ میں مصروفیت کی وجہ سے حاضر نہیں ہو سکے جس پر عدالت نے سوال کیا کہ درخواست گزار کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا گیا ہے؟ تو ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ نیب نے 190 ملین پاؤنڈ کے مالیاتی سکینڈل القار ٹرسٹ میں شیخ رشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ چونکہ شیخ رشید وفاقی کابینہ میں شامل تھے اس لئے اسکینڈل کی تحقیقات میں شیخ رشید کا نام شامل کیا گیاتھا تاہم تحقیقات کے بعد نیب نے ملزمان کی فہرست سے شیخ رشید کا نام نکال دیا تھاجس پ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر درخواست گزاراس کیس میں مطلوب نہیں تو انکا نام کس نے ای سی ایل میں ڈالا عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو2 گھنٹے دے رہے ہیں آپ اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں ورنہ آپ کے خلاف کاروائی کرینگے اس موقع پر عدالت نے کیس کی کاروائی میں دو بجے تک وقفہ کر دیا وقفہ کے بعد بھی سیکرٹری داخلہ کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے شیخ رشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے پٹیشن نمٹا دی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کو بیرون ملک جانے سے نہ روکا جائے۔